عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 17978
مفتی
صاحب میں نے بہت پہلے عمرہ کیا اور میں نے عمرہ کی حالت میں اپنے ناخون کاٹ لیے۔کیوں
کہ میں نہیں جانتا تھا کہ یہ احرام میں ممنوع ہے۔ اس کے بعد میں نے پانچ مزید عمرے
ادا کئے بغیر کسی غلطی کے۔ اب مجھ کو کیا کرنا چاہیے کیوں کہ میں اس سال حج کرنے
کے لیے جارہا ہوں؟ کیا مجھ کو فدیہ ادا کرنا ہوگا یا بکرے کی قربانی کرنی ہوگی؟
برائے کرم میری مدد کریں کہ میں کیسے توبہ کرسکتاہوں ؟
مفتی
صاحب میں نے بہت پہلے عمرہ کیا اور میں نے عمرہ کی حالت میں اپنے ناخون کاٹ لیے۔کیوں
کہ میں نہیں جانتا تھا کہ یہ احرام میں ممنوع ہے۔ اس کے بعد میں نے پانچ مزید عمرے
ادا کئے بغیر کسی غلطی کے۔ اب مجھ کو کیا کرنا چاہیے کیوں کہ میں اس سال حج کرنے
کے لیے جارہا ہوں؟ کیا مجھ کو فدیہ ادا کرنا ہوگا یا بکرے کی قربانی کرنی ہوگی؟
برائے کرم میری مدد کریں کہ میں کیسے توبہ کرسکتاہوں ؟
جواب نمبر: 17978
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):2190=1732-12/1430
جس عمرہ کے دوران حالتِ احرام میں آپ نے ناخون کاٹے اس کی طرف سے ایک دم دیناواجب ہے۔
مسئلہ: اگر ایک ہاتھ یا ایک پاوٴں یا دونوں ہاتھ یا دونوں پاوٴں یا چاروں ہاتھ پاوٴں کے ناخن ایک مجلس میں کاٹے تو ایک دَم لازم ہوگا اور اگر چاروں اعضاء کے چار مجلسوں میں کاٹے تو چار دَم لازم ہوں گے، اسی طرح اگر ایک مجلس میں ایک ہاتھ کے ناخن کاٹے اور دوسری مجلس میں دوسرے ہاتھ کے تو دو دَم لازم ہوں گے۔
دَم: بکری گائے یا اونٹ بھیڑ دُنبہ قربانی کے جانور میں سے ہونا چاہیے اور دَم کا جانور حرم میں ذبح کیا جانا ضروری ہے۔ لہٰذا آپ توبہ کے ساتھ مذکورہ تفصیل کے مطابق دَم بھی ادا کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند