• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 17968

    عنوان:

    کیا کسی سے ملاقات کی غرض سے مکہ میں بغیر احرام کے داخل ہونا جائز ہے۔ اکر نہیں اور کسی نے ایسا کیا تو اس پر کیا جرمانہ ہے؟ برائے کرم جواب سے نوازیں۔

    سوال:

    کیا کسی سے ملاقات کی غرض سے مکہ میں بغیر احرام کے داخل ہونا جائز ہے۔ اکر نہیں اور کسی نے ایسا کیا تو اس پر کیا جرمانہ ہے؟ برائے کرم جواب سے نوازیں۔

    جواب نمبر: 17968

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ):2310=1850-12/1430

     

    آفاقی شخص (سرزمین حرم سے متصل مکة المکرمہ سے ہرچہار جانب حل ہے، پھر مسجد حرام نیز حرم شریف کی مخالف جہت میں حل کی زمین کے اخیر میں مواقیت سے آگے چاروں طرف کی زمین بلکہ پوری دنیا آفاق ہے، آفاق سے میقات یا محاذاتِ میقات سے گذرکر مکہ مکرمہ میں آنے والے شخص کو آفاقی کہا جاتا ہے) اگر کسی سے ملاقات کی غرض سے بھی مکہ مکرمہ میں داخل ہونا چاہتا ہے تب میقات یا محاذات میقات سے بغیر احرام کے اس کو گذرنا جائز نہیں، اگر گذرگیا تو دم واجب ہوگا، جس کو حرم میں ذبح کرنا ہی ضروری ہوگا، ونیز اس پر احد النسکین یعنی حج یا عمرہ بھی واجب ہوگا، اگر وہ اپنی غلطی پر نادم ہوکر کسی بھی میقات پر جاکر احرام باندھ کر پھر مکہ شریف میںآ جائے اور حج کا عمرہ کرلے تو دم ساقط ہوجائے گا، یعنی جرمانہ والا جو دم لازم ہوا تھا وہ معاف ہوجائے گا، اور اگر آفاقی نہ ہو بلکہ میقات سے اندر حل یا حرم کی زمین میں کوئی رہتا ہے اورمکة المکرمہ میں داخل ہونا چاہتا ہے، تو اس پر احرام باندھنا اور حج وعمرہ میں سے کسی کو اداء کرنا واجب نہیں، وہ اگر روزانہ کئی مرتبہ آمد ورفت کرلے تب بھی مضائقہ نہیں، اس سے کچھ جرمانہ عائد نہیں ہوتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند