• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 177830

    عنوان: مکہ میں رہنے والا شخص اگر میقات سے باہر جاے تو واپسی میں احرام باندھنے کا حکم

    سوال: مفتی صاحب ازطرف محمد اسلام دیوبندی سعودی عرب، مفتی صاحب ایک فتویٰ درکار ہے میں محمد اسلام دیوبندی سعودی عرب میں کام کی غرض سے مقیم ہوں میرا تعلق حنفی مسلک سے ہے مسئلہ یہ ہے کہ ہم حدود حرم میں داخل ہوتے ہیں تو احرام باندھ کر جاتے ہے اگر احرام نہ باندھے تو دم اجاتا ہے اب اگر ہم بغیر احرام کے داخل ہوجائے کام کی غرض سے تو تب بھی دم آجائیگا یعنی بندہ پہلے سے موجود ہوں حدود حرم میں یا حل میں کام کی غرض سے میقات سے باہر جائے پھر کام کی غرض سے واپس حدود حرم اجائے وسلام بندہ خاکپائے علمائے دیوبند محمد اسلام دیوبندی سعودی عرب فتویٰ فقہ حنفی کے مطابق دیا جائے۔

    جواب نمبر: 177830

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:811-629/SN=9/1441

    مکہ میں رہنے والا شخص اگر میقات سے باہر جائے تو واپس آنے پر حرم میں داخل ہوتے وقت احرام باندھ کر داخل ہونا ضروری ہے ؛ لہذا صورت مسئولہ میں اگر آپ حرم سے نکل کر میقات کراس کرکے دوبارہ حرم میں داخل ہوں گے تو احرام باندھ کر داخل ہونا ضروری ہے ، اگر چہ کام کی غرض سے جانا ہوا ہو، بہ صورت دیگر ایک دم دینا لازم ہوگا ؛ہاں اگر آپ میقات واپس جا کر احرام باندھ کر عمرہ ادا کرلیں تو آپ کا ذمہ فارغ ہوجائے گا ۔

     ....ونظیرہ المکی إذا خرج منہا وجاوز المواقیت لا یحل لہ العود بلا إحرام لکن إحرامہ من المیقات بخلاف مرید النسک فإنہ من الحل کما علمتہ. [الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 3/ 484،ط: زکریا، دیوبندا)(قولہ: من جاوزالمیقات غیرمحرم ثم عاد محرما ملبیا أوجاوزثم أحرم بعمرة ثم أفسد، وقضی بطل الدم) أی من جاوزآخرالمواقیت بغیرإحرام ثم عاد إلیہ، وہو محرم، ولبی فیہ فقد سقط عنہ الدم الذی لزمہ بالمجاوزة بغیر إحرام ؛ لأنہ قد تدارک ما فاتہ. (البحرالرائق،3/85، وبعدہ1،ط: مکتبة زکریا/ دیوبند)

     نوٹ: اگر آپ کو بہ کثرت میقات سے باہر جانا آنا رہتا ہوتوپھر پوری تفصیل لکھ کر دوبارہ سوال کرلیں ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند