عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 177830
جواب نمبر: 177830
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:811-629/SN=9/1441
مکہ میں رہنے والا شخص اگر میقات سے باہر جائے تو واپس آنے پر حرم میں داخل ہوتے وقت احرام باندھ کر داخل ہونا ضروری ہے ؛ لہذا صورت مسئولہ میں اگر آپ حرم سے نکل کر میقات کراس کرکے دوبارہ حرم میں داخل ہوں گے تو احرام باندھ کر داخل ہونا ضروری ہے ، اگر چہ کام کی غرض سے جانا ہوا ہو، بہ صورت دیگر ایک دم دینا لازم ہوگا ؛ہاں اگر آپ میقات واپس جا کر احرام باندھ کر عمرہ ادا کرلیں تو آپ کا ذمہ فارغ ہوجائے گا ۔
....ونظیرہ المکی إذا خرج منہا وجاوز المواقیت لا یحل لہ العود بلا إحرام لکن إحرامہ من المیقات بخلاف مرید النسک فإنہ من الحل کما علمتہ. [الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 3/ 484،ط: زکریا، دیوبندا)(قولہ: من جاوزالمیقات غیرمحرم ثم عاد محرما ملبیا أوجاوزثم أحرم بعمرة ثم أفسد، وقضی بطل الدم) أی من جاوزآخرالمواقیت بغیرإحرام ثم عاد إلیہ، وہو محرم، ولبی فیہ فقد سقط عنہ الدم الذی لزمہ بالمجاوزة بغیر إحرام ؛ لأنہ قد تدارک ما فاتہ. (البحرالرائق،3/85، وبعدہ1،ط: مکتبة زکریا/ دیوبند)
نوٹ: اگر آپ کو بہ کثرت میقات سے باہر جانا آنا رہتا ہوتوپھر پوری تفصیل لکھ کر دوبارہ سوال کرلیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند