عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 177617
جواب نمبر: 17761701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 690-547/B=08/1441
نو سالہ بچے کا حج اور عمرہ کرنا درست ہے۔ اس کا حج اور عمرہ نفلی ہوگا۔ اور اس کا اجر و ثواب والدین کا ملے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا
کوئی بیمار عورت اپنے بدلے اپنے کسی محرم یا غیر محرم کسی حاجی یا غیر حاجی آدمی
کو (حج بدل) پر بھیج سکتی ہے؟
ہم
پاکستان سے 18ذوالقعدہ کو مکہ پہنچے اور عمرہ ادا کیا۔ اب یہاں سات رات قیام کرکے
ہم مدینہ جارہے ہیں۔ مدینہ سے ہم 5ذوالحجہ کو ان شاء اللہ مکہ واپس ہوں گے۔ میرا
سوال ہے کہ کیا ہم حج قران (عمرہ اور حج ایک احرام میں) ادا کرسکتے ہیں؟ میں یہاں
پر یہ وضاحت کردیتا ہوں کہ پاکستان سے آتے وقت ہم کو پہلے سے ہی اطلاع دی گئی تھی
کہ ہم مدینہ جائیں گے اور ہم مدینہ سے حج کی نیت کریں گے اس لیے پاکستان سے ہم نے
صرف عمرہ کی نیت کی۔ ہم اپنے ذہن میں شروع سے ہی حج قران کے بارے میں سوچ رہے
تھے۔ہم یہ بھی جانتے تھے کہ زیادہ تر لوگ جو کہ پاکستان سے آتے ہیں صرف حج تمتع
کرتے ہیں۔ ہم نے ایک مفتی صاحب (دیوبندی) سے معلوم کیا وہ کہتے ہیں کہ ہاں ہم حج
قران کرسکتے ہیں کیوں کہ ہم آفاقی ہیں کیوں کہ ہم حرم مکہ کے باہر کے ہیں ،پہلے
عمرہ کرنے کے بعد اور جب ہم مکہ دوبارہ 5ذوالحجہ کو جائیں گے تو ہم حج قران کی
نیتکرسکتے ہیں۔لیکن ایک دوسرے عالم کہتے ہیں ...
کیا حج بدل ادا کرنے کے لیے صرف ایسے شخص کوبھیجنا ضروری ہے جس نے پہلے سے حج کیا ہو یا ہم ایسے شخص کو بھیج سکتے ہیں جس نے حج نہیں کیا ہے، کیوں کہ اس کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں،کیا ایسا شخص حج بدل ادا کرسکتاہے؟ حج کے مہینہ کے دوران نویں سے تیرہویں ذی الحجہ کی عصر تک تکبیر تشریق فرض نماز کے بعد پڑھی جاتی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس کو صرف ایک ہی مرتبہ پڑھنا ہے یا اس کو تین مرتبہ پڑھ سکتے ہیں؟ کیوں کہ کچھ علماء کرام تین مرتبہ پڑھنے کو بدعت تصور کرتے ہیں جب کہ بہت ساری مساجد میں تین مرتبہ پڑھی جاتی ہے؟
4916 مناظر