عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 175860
جواب نمبر: 175860
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 405-332/D=05/1441
کسی کی طرف سے حج بدل بہتر ہے کہ وہ شخص کرے جو پہلے اپنا حج کر چکا ہے اور مسائل حج سے واقف ہو ۔
(۱) جس پر حج فرض نہیں ہوا اس کا دوسرے کی طرف سے حج بدل کرنا مکروہ تنزیہی ہے ۔
(۲) اور جس پر اپنا حج فرض ہو چکا ہے اسباب سفر کے میسر ہونے کی وجہ سے پھر اس کا اپنا حج ادا نہ کرنا اور دوسرے کی طرف سے حج بدل کو جانا مکروہ تحریمی ہے۔ (غنیة الناسک: ۴۳۷) ۔
پس صورت مسئولہ میں پوتے کا دادا کی طرف سے حج بدل کرنے سے حج ادا تو ہو جائے گا مگر پہلی صورت میں (جب کہ پوتے پر اپنا حج فرض نہیں ہوا) مکروہ تنزیہی ہے اور دوسری صورت میں (جب کہ پوتے پر اپنا حج فرض ہو چکا اور اسے ابھی ادا نہیں کیا) دادا کی طرف سے حج بدل میں جانا مکروہ تحریمی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند