عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 174115
جواب نمبر: 17411501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 211-146/B=02/1441
داماد محرم میں داخل ہے، اس کے ساتھ عورت حج کے لئے جا سکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
شافعی مسلک سے ہوں۔ میں نے پہلے ہی اپنا حج کرلیا ہے او راس سال ان شاء اللہ میں
اپنے والد صاحب کے حج بدل کے لیے جارہا ہوں جن کا انتقال ہوچکا ہے۔ میرا سوال ہے
کہ میرے والد نے یہ وصیت نہیں کی تھی کہ اگر ان کا انتقال ہوجائے تو ان کی طرف سے
حج کردیا جائے۔ ان کا اچانک انتقال ہوگیا۔پنی وفات کے وقت وہ مالدار تھے لیکن ان
کے اوپر بہت بڑا قرض بھی تھا جس کو وہ اپنی تنخواہ سے ادا کررہے تھے۔کیا میں بغیر
ان کی وصیت کے ان کا حج بدل ادا کرسکتاہوں؟برائے کرم اگر ممکن ہو تو وضاحت
فرماویں، نیز حوالہ بھی عنایت فرماویں۔ نیزاردو/انگریزی میں شافعی مسلک سے متعلق
کوئی اچھی کتاب کا نام بھی بتادیں؟
اگر کوئی شخص عمرہ کرے اوراس پر زکوة واجب نہ ہو اورنہ وہ اس بات کی طاقت رکھتا ہو کہ وہ حج کرسکے تو کیا اس عمرہ کرنے کی وجہ سے اس پر حج واجب ہوگا؟
163 مناظرحج کی کیا شرطیں ہیں اور کن شرطوں کے پورا ہونے سے حج فرض ہوجاتا ہے؟ زید ایک سعودی شیخ کے یہاں ملازم تھے اور وہاں سے فرار حاصل کرکے آئے، وہاں جانے میں اپنی جان و مال کم از کم قید کیے جانے کا شدید خطرہ لاحق ہے۔ کیا اس صورت میں ان پر حج فرض ہے؟ اور کیا ادائیگی نہ کرنے پر یہودی ہوکر مرے یا نصرانی والی حدیث کے مصداق ہوگا؟
150 مناظر