• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 17376

    عنوان:

    میں شافعی مسلک سے ہوں۔ میں نے پہلے ہی اپنا حج کرلیا ہے او راس سال ان شاء اللہ میں اپنے والد صاحب کے حج بدل کے لیے جارہا ہوں جن کا انتقال ہوچکا ہے۔ میرا سوال ہے کہ میرے والد نے یہ وصیت نہیں کی تھی کہ اگر ان کا انتقال ہوجائے تو ان کی طرف سے حج کردیا جائے۔ ان کا اچانک انتقال ہوگیا۔پنی وفات کے وقت وہ مالدار تھے لیکن ان کے اوپر بہت بڑا قرض بھی تھا جس کو وہ اپنی تنخواہ سے ادا کررہے تھے۔کیا میں بغیر ان کی وصیت کے ان کا حج بدل ادا کرسکتاہوں؟برائے کرم اگر ممکن ہو تو وضاحت فرماویں، نیز حوالہ بھی عنایت فرماویں۔ نیزاردو/انگریزی میں شافعی مسلک سے متعلق کوئی اچھی کتاب کا نام بھی بتادیں؟

    سوال:

    میں شافعی مسلک سے ہوں۔ میں نے پہلے ہی اپنا حج کرلیا ہے او راس سال ان شاء اللہ میں اپنے والد صاحب کے حج بدل کے لیے جارہا ہوں جن کا انتقال ہوچکا ہے۔ میرا سوال ہے کہ میرے والد نے یہ وصیت نہیں کی تھی کہ اگر ان کا انتقال ہوجائے تو ان کی طرف سے حج کردیا جائے۔ ان کا اچانک انتقال ہوگیا۔پنی وفات کے وقت وہ مالدار تھے لیکن ان کے اوپر بہت بڑا قرض بھی تھا جس کو وہ اپنی تنخواہ سے ادا کررہے تھے۔کیا میں بغیر ان کی وصیت کے ان کا حج بدل ادا کرسکتاہوں؟برائے کرم اگر ممکن ہو تو وضاحت فرماویں، نیز حوالہ بھی عنایت فرماویں۔ نیزاردو/انگریزی میں شافعی مسلک سے متعلق کوئی اچھی کتاب کا نام بھی بتادیں؟

    جواب نمبر: 17376

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):1821=192tb-11/1430

     

    پہلے تو آپ ان کا قرض ادا کیجیے اس کے بعد ان کی طرف سے حج بدل کیجیے، ان کی وصیت کے بغیر بھی حج بدل صحیح ہوجائے گا، اور ان شاء اللہ آپ کودس حج کا ثواب ملے گا، جیسا کہ حدیث شریف میں وارد ہوا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند