عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 171691
جواب نمبر: 17169131-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1106-1045/d=12/1440
جی ہاں اگر عمرہ سے فارغ ہونے کے بعد اور حج کے احرام کے درمیان میقات سے باہر نہیں آیا تو نفلی حج بدل یا حج افراد سے تمتع ہوجائے گا اور اسے تمتع کے شکرانہ کا دم دینا ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
سعودی میں رہتاہوں۔ میں نے گزشتہ سال حج کیا الحمد للہ، اب میری بیوی بھی آگئی ہے
مجھ کو ان کو حج کروانے کی خواہش ہے۔ (۱)اگر میں اور میری بیوی حج کرتے ہیں
تو میرے پاس تمام پیسہ ختم ہوجائے گا، یعنی میرا بینک بیلنس خالی ہوجائے گا۔ اس
حال میں مجھ کو حج اپنی بیوی کے ساتھ کرنا چاہیے یا اگلے سال تک موٴخر کردوں تاکہ
مالی حالت صحیح ہوجائے؟
كیا مسافر عمرہ كرسكتا ہے؟
7349 مناظرمیں ملیشیا میں رہتاہوں۔ (۱)کیا میں غیر مسلموں کو آب زمزم دے
سکتاہوں؟(۲)کیا ہم
ان لوگوں سے آب زمزم خرید سکتے ہیں یا آرڈر دے سکتے ہیں جو کہ آب زمزم کا کاروبار
کرتے ہیں؟میں کسی ایسے شخص سے جو کہ اصلی آب زمزم فروخت کرتا ہو اس سے اپنے گھر
والوں کے لیے آب زمزم خریدنا چاہتاہوں۔ بیماریوں کو دفع کرنے میں میں نے اس کا
معجزہ دیکھا ہے اور اس کامجھے تجربہ بھی ہے ۔ برائے کرم مجھ کودنیا کے کسی بھی ملک
کے جیسے انڈیا، پاکستان، سعودی عربیہ یا اس کے علاوہ اور کوئی ممالک کے کسی شخص کا
پتہ اور حوالہ دے دیں جو مجھ کو یہاں ملیشیا میں آب زمزم فروخت کردے یا ایکسپورٹ
کردے ۔
میری والدہ 68سال کی ہیں اور وہ بیوہ ہیں۔اس سال ان کی حج پر جانے کی بہت شدید خواہش تھی۔میں نے ان کا فارم اپنے ایک شناسا کے ساتھ بھر دیا ہے جن کو میں اور میری ماں میرے بچپن سے جانتے ہیں، اور اس وقت میری عمر چالیس سال ہے۔وہ میرے بڑے بھائی کی طرح ہیں، اوران کے ساتھ ان کی بیوی، لڑکی ، داماد، ماموں اورممانی نے بھی فارم بھرا ہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا اسلام میں میری ماں کو ان کو بطور محرم کے ماننا درست ہے اورکیا میری ماں اپنی عمر اور صورت حال کو دھیان میں رکھتے ہوئے ان کے ساتھ حج پر جاسکتی ہیں، کیوں کہ میں ان کے ساتھ جانے سے معذور ہوں؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
2460 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ حاجی حج کرنے کے لیے جاتے ہیں اور حج سے بیس یا پچیس دن پہلے مکہ پہنچ جاتے ہیں ان کی نیت حج تمتع کی ہوتی ہے۔ اب عمرہ کرلینے کے بعد کئی اور عمرہ کرنا چاہیں تو کیا عمرہ کرسکتے ہیں، کوئی کراہیت تو نہیں ؟ زیادہ عمرہ کرنا افضل ہے یا زیادہ طواف؟
5516 مناظرمیں نے یہ سوال تین مہینے پہلے کیاتھا مگر جواب نہیں ملا۔میں دوبارہ سوال کرتاہوں۔الحمد للہ ، میں سال گذشتہ حج کے لیے گیا تھا۔ حج کے لیے میں نے حضرت مفتی تقی صاحب کی کتاب (حج، فضائل ومسائل) کو رہنما بنا یا۔یہ کتاب انٹرنیٹ پر موجود ہے۔ اس کتاب میں مفتی تقی صاحب نے۱۳/ ذی الحجہ کو رمی کے بارے میں لکھا ہے کہ دو پہر سے قبل رمی کرنے کی سہولت ہے۔ اس پر عمل کرتے ہوئے میں نے دوپہر سے پہلے میں صرف ۱۳/ ذی الحجہ کو رمی کیا۔ کیمپ میں ایک اہل حدیث سے ملاقات ہوگئی اور دارالسلام سے شائع شدہ ایک کتاب دکھائی جس میں اب باز کا فتوی لکھاتھاکہ اگر ۱۳/ ذی الحجہ کو دوپہر سے رمی کی گئی تو تو دم واجب ہے۔براہ کرم، اس بارے میں تفصیل سے جواب دیں ۔اور دوپہر سے قبل رمی کرنے کے سلسلے میں جو حدیث ہے ، اس کی سند کے بارے میں بتائیں۔
1912 مناظرمیں
نے 2004میں اپنی بیوی کے ساتھ حج تمتع ادا کیا۔ عمرہ کرنے کے بعد ہم مدینہ کے لیے
روانہ ہوئے۔ مدینہ میں قیام کے دوران ہم نے جماع کیا۔ مکہ واپس ہونے کے بعد ہم نے
دوبارہ عمرہ کیا۔ اس کے بعد آٹھ سے بارہ ذی الحجہ کو ہم نے حج ادا کیا اور حج کے
تمام مناسک ادا کئے۔ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ ہمارا حج درست ہے یا نہیں؟
میں
سعودی میں نوکری کرتاہوں اور جدہ میں رہائش پزیر ہوں۔ الحمد للہ اکثر حرم شریف مکہ
جاناہوتاہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ مجھے ایک دوست نے کہا کہ سعودی کے رہائشی کے لیے یہ
واجب ہے کہ جب بھی حرم شریف جائیں خانہ کعبہ کا طواف کریں۔ میرااگر عمرہ کا ارادہ
نہیں ہوتاتو میں کبھی طواف کرتا ہوں اورکبھی صرف نماز پڑھتاہوں۔کیا میں طواف نہ
کرکے گناہ گار ہوتاہوں؟ کیا مکہ کے رہائشی بھی جب حرم شریف جائیں تو طواف کریں۔