• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 1713

    عنوان:

    حج کے ارکان ادا کرنے کے بعد خود ہی اپنا سر مونڈنا ؟

    سوال:

    ایک مسئلہ درپیش ہے رہنمائی فرمائیں نوازش ہوگی، ایک شخص نے سال ۲۰۰۵ء میں حج کی سعادت حاصل کی، جب وہ حج کی سعادت کے لیے جارہا تھا تو جانے والے روز ہی اسے ویزا اور ٹکٹ ملے اس سے قبل وہ کش مکش میں رہا کہ وہ جا بھی سکے گا یا نہیں اس کے ساتھی بھی اسی طرح سے آئے تھے اور وہ بھی کم علم رکھتے تھے، ضروری باتیں معلوم ہوسکیں اسی پر عمل کیا، اس شخص کو کسی کتاب سے معلوم ہوا کہ حلق یا قصر خود بھی کیا جاسکتا ہے، اس شخص نے تمتع کی نیت سے حج کیا، مکہ مکرمہ پہنچنے پر عمرہ ادا کیا اور دکان پر جاکر حلق کرایا، اس طرح اس کے سر کے بال منڈگئے پھر اپنی بیوی بچوں کے لیے عمرے کیے تو خود ہی سر مونڈ لیے اسی طرح حج کے ارکان ادا کیے اور خود ہی سر مونڈلیا، پاکستان واپس آکر اس سال ۲۰۰۷ء ایک بحث کے دوران اسے معلوم ہوا کہ عمرہ یا حج پر سر خود مونڈانا جائز نہیں، سوال یہ ہے کہ کیا اس شخص کا عمل درست تھا یا اسے کفارہ یا دم دینا ہوگا، کیا اس شخص کا حج ہوا یا نہیں؟ یا وہ کیا کرے جس سے اس کا عمل درست ہو جائے۔

    جواب نمبر: 1713

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 600/ن=592/ن

     

    خود اپنے ہاتھ سے حلق کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے جائز ہے، اس کی وجہ سے اس پر کوئی چیز واجب نہیں ہے، اس شخص کا حج بالکل درست ہوگیا۔ ولو حلق رأسہ أو رأس غیرہ من حلال أو محرم جاز لہ الحلق لم یلزمھما شيء (غنیة الناسک: ص۹۲، ط : میرٹھ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند