عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 170432
جواب نمبر: 170432
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:988-838/L=9/1440
جی ہاں! مرحومہ والدہ کے نام سے عمرہ کرکے اس کا ثواب والدہ کو پہونچایا جاسکتا ہے ،اور والدہ کے نام عمرہ کرنے کی دو صورت ہوسکتی ہے ایک یہ کہ والدہ کے نام سے ہی ابتداءً عمرہ کیا جائے اور دوسرے یہ کہ عمرہ کرکے اس کا ثواب والدہ کو پہونچادیا جائے ۔
وفی البحر: من صام أو صلی أو تصدق وجعل ثوابہ لغیرہ من الأموات والأحیاء جاز، ویصل ثوابہا إلیہم عند أہل السنة والجماعة کذا فی البدائع، ثم قال: وبہذا علم أنہ لا فرق بین أن یکون المجعول لہ میتا أو حیا. والظاہر أنہ لا فرق بین أن ینوی بہ عند الفعل للغیر أو یفعلہ لنفسہ ثم بعد ذلک یجعل ثوابہ لغیرہ، لإطلاق کلامہم.(رد المحتار:3/152،ط:زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند