• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 166191

    عنوان: نقصان پہنچانے والے لوگ دعائے خیر كی درخواست كریں تو كیا كرنا چاہیے؟

    سوال: میرے خاندان والوں نے مجھَے بہت تنگ کیا ہے ،میرے پیچھے غلط باتیں پھیلائیں ہر طرح سے مجھے نقصان پہنچانے کی کوشش کی اب میں خیر سے عمرہ پر جا رہا ہوں تو دور دور سے سب آرہے ہیں اور دعا کرنے کے لیے کہ رہے ہیں پر میرا دل نہیں کر رہا کی کسی کو بھی دعا دو۔ پر بد دعا بھی نہیں کروں گا بلکہ صرف یہ دعا کروں گا کہ جیسا انھوں نے میرے ساتھ کیا ہے الللہ رب العزت ان کے ساتھ ویسے پیش آَِے ۔ذراوضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 166191

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 127-144/SN=3/1440

    مذکور فی السوال دعا بھی آپ مانگ سکتے ہیں؛ لیکن اگر آپ ان لوگوں کو معاف کردیں اور ان کے حق میں دعائے خیر کریں تو اعلی بات ہے، ایک حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی (عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ) کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: اس شخص کے ساتھ صلہ رحمی کرو جس نے تمہارے ساتھ قطع رحمی کی، اس آدمی کو دو جس نے تمہیں محروم کیا ہے اور اس آدمی کو معاف کردو جس نے تم پر ظلم کیا ہے۔ یا عقبتة بن عامر! صِل من قطعک ، وأعطِ من حرمک واعف عمن ظلمک (مسند أحمد، رقم: ۱۷۴۵۲) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند