عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 166191
جواب نمبر: 166191
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 127-144/SN=3/1440
مذکور فی السوال دعا بھی آپ مانگ سکتے ہیں؛ لیکن اگر آپ ان لوگوں کو معاف کردیں اور ان کے حق میں دعائے خیر کریں تو اعلی بات ہے، ایک حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی (عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ) کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: اس شخص کے ساتھ صلہ رحمی کرو جس نے تمہارے ساتھ قطع رحمی کی، اس آدمی کو دو جس نے تمہیں محروم کیا ہے اور اس آدمی کو معاف کردو جس نے تم پر ظلم کیا ہے۔ یا عقبتة بن عامر! صِل من قطعک ، وأعطِ من حرمک واعف عمن ظلمک (مسند أحمد، رقم: ۱۷۴۵۲) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند