• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 165082

    عنوان: سركاری اجازت كے بغیر حج كرنا؟

    سوال: مفتی صاحب! میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی بنا سرکاری اجازت کے حج کرے تو کیا حج ہو جاتا ہے؟ اور اس پر سرکارکی نافرمانی کرنے کا کونسا گناہ ہوگا اور اس گناہ کی معافی کیسے ہوگی؟

    جواب نمبر: 165082

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 21-37/B=2/1440

    سرکاری قانون کی خلاف ورزی کرنا نہیں چاہئے، آئندہ اس سے بچا جائے؛ تاہم حج ادا ہو جائے گا۔ ہو زیارة مکان مخصوص في زمن مخصوص بفعل مخصوص الخ التنویر مع الدر والرد: ۳/۴۴۷تا ۴۵۰، کتاب الحج، ط: زکریا دیوبند۔ لأن طاعة الأمیر فیما لیس بمعصیة فرض، فکیف فیما ہو طاعة۔ الدر مع الرد: ۶/۴۱۶، کتاب الجہاد باب البغاة، ط: زکریا دیوبند ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند