• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 161

    عنوان:

    کیا حج یا عمرہ ادا کرنے کے لیے مسجد نبوی میں چالیس نمازیں ادا کرنا ضروری ہے؟

    سوال:

    جو شخص پہلی بار حج یا عمرہ پر جائے تو کیا اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ چالیس نماز یں مسجد نبوی میں ادا کرے؟ کیا مسجد نبوی میں چالیس نمازیں ادا کرنا حج یا عمرہ کے لیے ضروری ہے؟یا یہ سنت ہے یا مستحب؟اگر کوئی حج یا عمرہ میں جائے اور مسجد نبوی میں چالیس نمازیں ادا نہ کرے تو کیا اس کا حج یا عمرہ ادا ہوگیا؟

    جواب نمبر: 161

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 384/ج=384/ج)

     

    مسجد نبوی میں چالیس نمازیں لگاتار اور مسلسل پڑھنا نہ حج کرنے والے کے لیے ضروری ہے اور نہ عمرہ کرنے والے کے اور نہ کسی او رکے لیے۔ یہ صرف فضیلت کی چیز ہے۔ اللہ جس کو توفیق عنایت فرمادیں اس کے لیے سعادت اور خوش نصیبی کی چیز ہے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ جو شخص میری مسجد (مسجد نبوی) میں چالیس نمازیں اس طرح پڑھے کہ اس کی کوئی نماز نہ چھوٹے تو اس کے لیے دوزخ سے براء ت و حفاظت اورعذابِ الٰہی سے نجات لکھ دی جاتی ہے اور وہ نفاق سے بری (پاک و صاف) ہوتا ہے: عن أنس بن مالک رضي اللّہ عنہ عن النبي صلی اللّہ علیہ وسلم أنہ قال: من صلّی في مسجدي أربعین صلاةً لا یفوتہ صلاة کتبت لہ برائة من النّار و نجاة من العذاب وبرئ من النفاق۔ (رواہ أحمد في مسندہ : 3/155)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند