عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 160482
جواب نمبر: 16048201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:762-676/D=8/1439
عورتوں کا بغیر محرم کے سفر حج پر جانا شریعت کی جانب سے منع ہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو عورت اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتی ہے وہ بغیر محرم کے ایک دن ایک رات کا سفر نہ کرے، لا یحل لامرأة توٴمن باللہ والیوم الآخر أن تسافر مسیرة یوم ولیلة إلا مع ذي محرم علیہا (صحیحین) لہٰذا غلبہٴ فساد کے ایسے زمانے میں جب کہ مشاعر حج کی ادائیگی میں عورتوں کو مددگار کی سخت ضرورت ہوتی ہے، گورنمنٹ کا بنایا گیا قانون کہ عورتیں بنا محرم کے بھی حج پر جاسکتی ہیں، درست نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سعودی حکومت نے منی کی حد کو پھیلا دیا ہے۔ منی کی حد میں اضافہ کرنے کے لیے مزدلفہ کے کچھ حصے لیے گئے ہیں اوراب وہ کہتے ہیں کہ یہ منی کا حصہ ہے۔ اس لیے سوال یہ ہے کہ حج میں منی کے دنوں میں اگر خیمہ اس جگہ واقع ہو جو پہلے مزدلفہ تھا ،اگر کوئی شخص اس حصہ میں ٹھہرتاہے تو کیا اس کی منی میں ٹھہرنے کی سنت پوری ہوجائے گی؟ (۲) مزدلفہ کی رات کے دوران ایک شخص اس حصہ میں ٹھہرتاہے جو پہلے مزدلفہ تھا لیکن اب یہ منی کا حصہ ہے تو کیا مزدلفہ میں ٹھہرنے کا واجب ادا ہوجائے گا؟
2909 مناظرجو لوگ سعودی عربیہ میں رہتے ہیں ان کا ملک کے اندر سفرہوا کرتا ہے۔ اگر کوئیشخص کسی دفتری کام سے جدہ جاتا ہے اور وہ عمرہ بھی ادا کرنا چاہتا ہے تو کیا اس کو اپنی جگہ سے (جہاں سے چلا ہے) احرام باندھنا چاہیے ،یا اس کو اپنا دفتر ی کام پورا کرنے کے بعد احرام باندھنا چاہیے اور اس کے بعد اس کو جدہ عمرہ ادا کرنے کے لیے جانا چاہیے؟
2505 مناظر