• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 159817

    عنوان: حالت احرام میں حجر اسود، کعبۃ اللہ یا غلاف کعبہ کو بوسہ لینے اور چھونے کا حکم

    سوال: حضرت مفتی صاحب! یہاں پر سعودی عرب کے حرمین شریفین کے انتظامیہ احباب مطاف کے حصے میں طواف کے لئے صرف احرام والے (عمرہ والے) جو احرام پہنے ہیں انہیں کو اندر آنے کی اجازت دیتے ہیں، دوسرے لوگوں کو اوپر سے یا باہر سے طواف کرنا پڑتا ہے۔ ایسی صورت میں کیا حالت احرام میں حجر اسود کا یا کعبة اللہ کا طواف کے دوران بوسہ لے سکتے ہیں یا نہیں؟ کیونکہ کعبة اللہ پر اور غلاف پر عطر (پرفیوم) لگا ہوا رہتا ہے۔ لہٰذا آپ سے ادباً درخواست ہے کہ کیا ہم لوگ ایسی صورت میں بوسہ لے سکتے ہیں یا نہیں؟ کیونکہ عمرہ کے بعد تو وہاں کے لوگ اندر آنے دیتے نہیں۔ مجمع کو کنٹرول کرنے کے لیے اس طرح کا نظام کر رکھا ہے جس سے عمرہ کرنے والے بآسانی، بچے اور عورتیں بھی آسانی سے طواف کرسکتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ ایسے حالات میں احرام کی حالت میں کعبة اللہ کا یا غلاف کا یہ حجر اسود کا بوسہ لے سکتے ہیں یانہیں؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 159817

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:750-704/N=8/1439

    جو شخص حالت احرام میں ہو، اسے کسی ایسی چیز کو ہاتھ نہیں لگانا چاہیے، جس پر خوشبو لگی ہوئی ہو؛ اس لیے حجر اسود پر یا کعبة یا اس غلاف کے جس حصہ پر خوشبو لگائی گئی ہو، اسے نہ بوسہ لینا چاہیے اور نہ چھونا چاہیے؛ ورنہ حسب شرائط جزا واجب ہوجائے گی۔

    والتطیب و․ن لم یقصدہ (الدر المحتار مع رد المحتار، کتاب الحج، ۳: ۴۹۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند