• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 153544

    عنوان: حج کے دوران مسافر رہے گایا مقیم

    سوال: حضرت، میں حج کو جارہا ہوں، میری فلائٹ ۱۸/ اگست ۲۰۱۸ء کو دوپہر دو بجے پشاور سے جدہ کے لیے ہے۔ سعودی عرب کے اسلامی کیلنڈر کے مطابق ۱۸/ اگست ۲۶/ ذی قعدہ ۱۴۳۸ھ کو ہے۔ اگر میں ۲۶/ دی قعدہ سے ۷/ ذی الحجہ تک شمار کروں تو پھر میرا قیام مکہ میں ۱۲/ روز ہوگا اور اگر میں دوسرے پانچ دن ملا کر حج کے ۸/ ذی الحجہ سے ۱۲/ ذی الحجہ کو بھی شمار کروں تو یہ پورے ۱۷/ روز ہوں گے۔ تو سوال یہ ہے کہ میں اپنے کو آیا مسافر سمجھوں یا مقیم ؟ نوٹ:۔ براہ کرم اردو میں جواب تحریر کریں۔

    جواب نمبر: 153544

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1281-1239/N=11/1438

    منی، مزدلفہ اور عرفات یہ تینوں زمانہ ماضی کی طرح اب بھی مکہ مکرمہ سے الگ مستقل مقامات ہیں، مکہ مکرمہ کی آبادی کا جزو وحصہ نہیں ہیں؛ اس لیے قصر واتمام کے باب میں مکہ مکرمہ کی مدت قیام الگ شمار ہوگی اور منی کی الگ اور صورت مسئولہ میں ایام حج سے پہلے آپ کا مکہ مکرمہ میں قیام مکمل ۱۵/ دن نہیں ہورہا ہے؛ بلکہ صرف ۱۱یا ۱۲/ دن ہورہا ہے؛ اس لیے آپ مکہ مکرمہ ، منی ، مزدلفہ اور عرفات سب جگہ مسافر ہی رہیں گے؛ البتہ منی سے واپسی کے بعد اگر مکہ مکرمہ میں آپ کا قیام مکمل پندرہ دن یا اس سے زیادہ ہوتا ہے تو آپ منی سے واپسی کے بعد مکہ مکرمہ میں مقیم ہوجائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند