عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 151221
جواب نمبر: 15122128-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 911-925/B=9/1438
صورت مسئولہ میں اگر احرام باندھے بغیر مکہ مکرمہ چلے گئے تو آپ پر دم واجب نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا فرماتے ہیں
علمائے دین او رمفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں محترمہ تحسین فاطمہ بنت
غفور مرحوم جو ابھی سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہوئی ہیں ان کی عمر تقریباً ساٹھ سال
سے زیادہ ہے مگر جسمانی اعتبار سے ابھی اچھی خاصی تندرست ہیں، ان کا شرعی محرم
سوائے ان کے ایک بھانجہ کے دوسرا کوئی نہیں ہے، جو بالغ بھی ہیں۔واضح رہے کہ
تقریباً چھ سال قبل اپنی والدہ کے ساتھ ایک حج بھی کرچکی ہیں۔ امسال انھوں نے حج
کا فارم میرے ساتھ بھر دیا ہے جس کی منظور بھی آچکی ہے۔ رشتہ کے لحاظ سے میری اہلیہ
کی دور کی خالہ ہوتی ہیں۔ مسئلہ دریافت طلب یہ ہے کہ میرے ساتھ ان کا حج کو جانا
درست ہے، جب کہ میرے ساتھ میری اہلیہ اور میرے دور کے بھتیجے اوران کی اہلیہ بھی
ہیں؟ یہ حضرات بھی تحسین فاطمہ کے دور کے رشتہ دار ہیں۔ میں ہی اس گروپ کا کاغذی
اعتبار سے سرپرست ہوں۔ نیز ان کے میرے ساتھ حج کو جانے سے میرے حج پر تو کوئی فرق
نہیں آئے گا؟ شرعی حل سے آگاہ فرمائیں کرم ہوگا۔
میرے سسر بیمار ہیں۔ نہ تو وہ چل سکتے ہیں، نہ تو سمجھ سکتے ہیں، نہ تو وہ پہچان سکتے ہیں اورنہ ہی اپنے لیے کچھ کرسکتے ہیں۔ میری ساس ان کی دیکھ بھال کررہی ہیں۔ وہ بستر پر پڑے رہتے ہیں۔ سب کچھ بستر پر کیا جاتاہے۔ انھوں نے حج کی نیت کی تھی۔ میرا سوال یہ ہے کہ: (۱) وہ حج کیسے ادا کرسکتے ہیں؟ (۲) حج بدل کیسے ادا کیا جائے گا؟ (۳) کیا زندہ مسلمان کے کی جانب سے حج بدل ادا کرنا جائز ہے؟او رکون حج بدل ادا کرسکتا ہے؟ (۴) حج بدل کا قاعدہ کیا ہے؟
341 مناظرحج کی کیا شرطیں ہیں اور کن شرطوں کے پورا ہونے سے حج فرض ہوجاتا ہے؟ زید ایک سعودی شیخ کے یہاں ملازم تھے اور وہاں سے فرار حاصل کرکے آئے، وہاں جانے میں اپنی جان و مال کم از کم قید کیے جانے کا شدید خطرہ لاحق ہے۔ کیا اس صورت میں ان پر حج فرض ہے؟ اور کیا ادائیگی نہ کرنے پر یہودی ہوکر مرے یا نصرانی والی حدیث کے مصداق ہوگا؟
132 مناظرایک
مسلم عورت ایک ہندو مرد کے عشق میں گرفتار ہوگئی، اس نے اس مرد کے ساتھ ناجائز
تعلق قائم کئے۔ وہ دونوں شادی شدہ جوڑے کی طرح رہتے تھے اور ان کے یہاں ایک لڑکے
کی پیدائش ہوئی، جو کہ اب جوان ہوچکا ہے اور ایک ہندو کی طرح رہتا ہے اور ایک غیر
مسلم کی طرح زندگی بسر کررہا ہے۔ وہ عورت کبھی کبھی نماز پڑھا کرتی تھی اور اس کی
خواہش حج ادا کرنے کی تھی لیکن وہ حج نہیں ادا کرسکی اور اس کا انتقال ہوگیا۔اس نے
اپنے بھائی کے پاس کچھ رقم جمع کررکھی تھی۔ اب اس کا بھائی جمع شدہ رقم استعمال
کرنا چاہتا ہے اور کسی کو اپنی بہن کے نام سے حج بدل کرنے کے لیے بھیجنا چاہتا ہے۔
کیا کوئی شخص اس عورت کی طرف سے حج بدل کرسکتا ہے؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔