• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 148326

    عنوان: مکہ کے مقامی لوگوں کے لیے جب وہ مدینہ یا طائف جائیں تو کیا ہر بار عمرہ کرنا ضروری ہے؟

    سوال: (۱) ہم مکہ مکرمہ میں رہتے ہیں، پاکستان گئے تھے، پاکستان سے واپس ہم طائف کے ائیرپورٹ پر آئے، حج کے ایام تھے، زیادہ بھیڑ ہونے کی وجہ سے ہم نے عمرہ نہیں کیا، احرام بھی نہیں باندھا اور مکہ مکرمہ واپس اپنے گھر آگئے، جب بھیڑ کم ہوگئی تو ہم نے مسجد عائشہ سے احرام باندھا اور عمرہ ادا کرلیا، اس معاملہ میں ہماری رہنمائی فرمادیں کہ کیا ہمارا یہ عمل درست تھا؟ اور اگر نہیں تو اب ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ (۲) مکہ کے مقامی لوگوں کے لیے جب وہ مدینہ یا طائف جائیں تو کیا ہر بار عمرہ کرنا ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 148326

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 567-1480/L=1/1439

    (۱) صورتِ مسئولہ میں آپ کو چاہیے تھا کہ بھیڑ کم ہوجانے کے بعد دوبارہ کسی میقات پر جاتے اور وہاں سے احرام باندھ کر عمرہ کرتے آپ نے ایسا نہیں کیا؛اس لیے آپ پر بغیر احرام میقات سے تجاوز کرنے کی وجہ سے دم لازم ہوگیا،آپ حدودِ حرم میں ایک چھوٹے جانور کی قربانی کرادیں۔

    (۲) جی ہاں!واپسی میں ہر مرتبہ ان پر عمرہ کرنا ضروری ہے۔ ”إذا داخل الآفاقي مکة بغیر إحرام وہو لا یرید الحج والعمرة فعلیہ لدخول مکة إما حجة أو عمرة فإن أحرم بالحج أو العمرة من غیر أن یرجع إلی المیقات فعلیہ دم لترک المیقات“ (فتاوی عالمگیري: ۱: ۲۵۳مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) ولو دخلہا مرارا بلا اِحرام فعلیہ لکل دخول حج أوعمرة (غنیة الناسک ص۶۲، البحر العمیق ۳: ۶۲۳) وکذا لکل دخول دم مجاوزة (مناسک کبیر ص۸۸)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند