• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 147426

    عنوان: طواف زیارت ۱۲ ذی الحجہ کو مغرب کی اذان تک ۳.۵ چکر سے زیادہ ۴ سے کم ہوا ،اب دم واجب ہوا یا صدقہ؟بیوی کب حلال ہوگی ؟

    سوال: طواف زیارت ۱۲ ذی الحجہ کو مغرب کی اذان تک ۳.۵ چکر سے زیادہ ۴ سے کم ہوا ،اب دم واجب ہوا یا صدقہ؟بیوی کب حلال ہوگی ؟

    جواب نمبر: 147426

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 336-1392/H=1/1439

    (۱) اگر چار اشواط (چکر) سے کم ہوئے خواہ تین چکر کے بعد آدھا یا زائد یعنی ساڑھے تین یا پونے چار چکر لگائے تھے کہ آفتاب غروب ہوگیا تو ایسی صورت میں دم واجب ہوجائے گا أخر الحاج الحلق أو طواف الفرض عن أیام النحر اھ درمختار وفي شرحہ الفتاوی رد المحتار (قولہ أو أخر طواف الفرض) أي کلہ أو أکثرہ فلو أخر أقلہ یجب صدقة اھ ج۲ص۲۰۸ (مطبوعہ نعمانیہ)

    (۲) اگر رمی اور قربانی کے بعد حلق کراچکا تھا یعنی سر منڈاکر حلال ہوگیا تھا بس صرف طواف زیارت باقی تھا تو ایسی صورت میں چار چکر پورے لگالینے کے یعنی طوافِ زیارت کے چار چکر لگالئے تو بیوی حلال ہوجائے گی وفي الفتاوی الہندیہ وإذا طاف منہ (طواف الزیارة أربعة أشواط حلت لہ النساء لأنہا ہي الرکن․․․ ہکذا في التبین اھ ج۱ص۲۳۲۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند