عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 14373
اگر
کوئی مدینہ شریف میں دوسری یا تیسری دفعہ نماز پڑھنے جائے تو اپنے جوتے باہر رکھ
دے اور واپس آئے تو وہاں جوتے نہ ہوں پھر وہ ننگے پیر ہی چلنا شروع کردے کہ باہر
سے جوتے لے لیں گی، لیکن جیسے ہی سنگ مرمر کا فرش ختم ہو تو اس کے پیر جلنے لگیں
تو کوئی اس کو مشورہ دے کہ آپ بھی کسی کی چپل اٹھا کے لے آئیں۔ وہ ایسا ہی کرے تو
کیا وہ گناہ گا ر ہوگا، جب کہ یہ چیز دو یا تین دفعہ ہو اور وہ باقی دونوں دفعہ
کسی اور کے جوتے جو اس نے لیے تھے مسجد کے باہر رکھ دے۔ اور وہاں جوتے کسی سے
مانگے بھی نہیں جاسکتے تھے کہ جس سے بھی مانگتے وہ یہی سمجھتا کہ یہ آدمی کبھی بھی
جوتے واپس کرنے کو نہیں آئے گا؟
اگر
کوئی مدینہ شریف میں دوسری یا تیسری دفعہ نماز پڑھنے جائے تو اپنے جوتے باہر رکھ
دے اور واپس آئے تو وہاں جوتے نہ ہوں پھر وہ ننگے پیر ہی چلنا شروع کردے کہ باہر
سے جوتے لے لیں گی، لیکن جیسے ہی سنگ مرمر کا فرش ختم ہو تو اس کے پیر جلنے لگیں
تو کوئی اس کو مشورہ دے کہ آپ بھی کسی کی چپل اٹھا کے لے آئیں۔ وہ ایسا ہی کرے تو
کیا وہ گناہ گا ر ہوگا، جب کہ یہ چیز دو یا تین دفعہ ہو اور وہ باقی دونوں دفعہ
کسی اور کے جوتے جو اس نے لیے تھے مسجد کے باہر رکھ دے۔ اور وہاں جوتے کسی سے
مانگے بھی نہیں جاسکتے تھے کہ جس سے بھی مانگتے وہ یہی سمجھتا کہ یہ آدمی کبھی بھی
جوتے واپس کرنے کو نہیں آئے گا؟
جواب نمبر: 14373
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1162=1105/ب
مدینہ طیبہ میں تو ایسا واقعہ پیش نہیں آتا لیکن کبھی آگیا تو بدرجہ مجبوری اپنے جوتے کے بدلے گھٹیا جوتے پہن کر اپنے پیر کو جلنے سے بچاسکتا ہے، باہر آکر نئے جوتے خریدلے اور جو جوتے پہن کر آئے تھے انھیں وہیں چھوڑآئے جہاں سے اٹھایا تھا، چونکہ حرم مکہ او رحرم مدینہ سے کوئی چیز اٹھاکر لانا جائز نہیں، یہ منع ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند