• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 12695

    عنوان:

    میں نے سفر حج میں حج کی قربانی کا جانور خریدا او روہیں موجود کسائی سے اس کا نحر کروایا بغیر کسی اجرت کے اس شرط پر کہ جانور کی کھال اور گوشت سب اس کا ہے یہ سب تکان کی وجہ سے جلد سے جلد کام کرنے کے ارادہ سے کیا۔ اس کسائی نے ہم کو بولا کہ وہ یہ گوشت تقسیم کرے گا اس کی زبان کا اعتبار نہ تھا پھر بھی اسی سے جانور کانحر کروایا۔ تو کیا ایسا کرنا صحیح تھا کہ اس کی اجرت وہی کھال اور گوشت ہوئی اب چاہے وہ گوشت کو تقسیم کرے یا اسے فروخت کرے؟

    سوال:

    میں نے سفر حج میں حج کی قربانی کا جانور خریدا او روہیں موجود کسائی سے اس کا نحر کروایا بغیر کسی اجرت کے اس شرط پر کہ جانور کی کھال اور گوشت سب اس کا ہے یہ سب تکان کی وجہ سے جلد سے جلد کام کرنے کے ارادہ سے کیا۔ اس کسائی نے ہم کو بولا کہ وہ یہ گوشت تقسیم کرے گا اس کی زبان کا اعتبار نہ تھا پھر بھی اسی سے جانور کانحر کروایا۔ تو کیا ایسا کرنا صحیح تھا کہ اس کی اجرت وہی کھال اور گوشت ہوئی اب چاہے وہ گوشت کو تقسیم کرے یا اسے فروخت کرے؟

    جواب نمبر: 12695

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 949=892/ب

     

    جانور کی کھال اور گوشت کے عوض بھی قصائی سے نحر کروانا درست نہیں۔ ویسے قربانی فی نفسہ درست ہوگئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند