عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 7222
عبد اللہ بن طاوٴس عن أبیہ أنہ کان یقول بعد التشہد کلمات یعظمہن جدًا قلت في الاثنین کلیہما قال: بل في التشہد الأخیر قلت ما ہي؟ قال أعوذ باللہ من عذاب القبر الخ وأخرجہ مسلم عن أبي ہریرة رضی اللہ عنہ مرفوعا: إذا تشہد أحدکم فلیقل فذکر نحوہ اور تنویر الابصار میں ہے: ودعا بالأدعیة المذکورة في القرآن والسنة الخ اور فتح الباری میں ہے: وما ورد الإذن فیہ أن المصلي یتغیر من الدعاء ما شاء یکون بعد ہذہ الاستعادة وقبل السلام (فتح الباری: وما ورد الإذن فیہ أن المصلي یتغیر من الدعاء ما شاء یکون بعد ہذہ الاستعادة وقبل السلام (فتح الباری: ج۲ ص۴۰۴)۔
عبد اللہ بن طاوٴس عن أبیہ أنہ کان یقول بعد التشہد کلمات یعظمہن جدًا قلت في الاثنین کلیہما قال: بل في التشہد الأخیر قلت ما ہي؟ قال أعوذ باللہ من عذاب القبر الخ وأخرجہ مسلم عن أبي ہریرة رضی اللہ عنہ مرفوعا: إذا تشہد أحدکم فلیقل فذکر نحوہ اور تنویر الابصار میں ہے: ودعا بالأدعیة المذکورة في القرآن والسنة الخ اور فتح الباری میں ہے: وما ورد الإذن فیہ أن المصلي یتغیر من الدعاء ما شاء یکون بعد ہذہ الاستعادة وقبل السلام (فتح الباری: وما ورد الإذن فیہ أن المصلي یتغیر من الدعاء ما شاء یکون بعد ہذہ الاستعادة وقبل السلام (فتح الباری: ج۲ ص۴۰۴)۔
جواب نمبر: 7222
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 906=906/ م
عبد اللہ بن طاوٴس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ (ان کے والد) تشہد کے بعد کچھ کلمات کہا کرتے تھے جن کو وہ بہت عظیم سمجھتے تھے، میں نے کہا دونوں تشہدوں میں؟ تو انھوں نے کہا: بلکہ اخیر تشہد میں، میں نے کہا وہ کلمات کیا ہیں؟ انھوں نے کہا: أعوذ باللہ من عذاب القبر الخ (میں عذاب قبر سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں الخ) اور امام مسلم نے اسی روایت کو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً بیان کیا ہے کہ: جب تم میں سے کوئی شخص تشہد پڑھ لے تو اس کو (اس طرح) کہنا چاہیے۔ اور پھر اسی طرح ذکر کیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند