عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 611859
سوال : سنن ابن ماجہ میں ایک روایت ہے (حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ الرَّحَبِيِّ عَنْ ثَوْبَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي عَلَى الْحَقِّ مَنْصُورِينَ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ)سنن ابن ماجہ حدیث نمبر ١٠ اس حدیث سے ایک نام نہاد غیر مقلد جلالالدین قاسمی نے استدلال کیا ہے کہ یہ حدیث جماعت اہل حدیث کے متعلق ہے تو میرا سوال یہ ہےکہ اس حدیث میں ذکر کردہ جماعت کونسی ہے اور اس حدیث کی سندی حیثیت بھی ارسال فرمائیں۔
جواب نمبر: 611859
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1197-992/B=10/1443
جو شخص اہل سنت والجماعت میں سے نہ ہو، حضرات صحابہ كرام كو معیار حق نہ سمجھے، ان كی حدیثوں كو (یعنی حدیث موقوف كو قابل عمل نہ سمجھے، تقلید شخصی كو حرام سمجھے اور تمام مقلدین كو مشرك سمجھے یعنی حنفی، مالكی، شافعی اور حنبلی كو مشرك بتاتے ہیں، یہ لوگ اہل حق میں سے نہیں، یہ ضال ہیں اور دوسروں كے لیے مضل ہیں۔ یہ خواہش نفسانی پر عمل كرتے ہیں۔ یہ كیونكر اہل حق میں سے اور اہل سنت والجماعت میں سے ہوسكتے ہیں، ایسے لوگوں كا دعویٰ كرنا منصورین میں ہونے كا غلط ہے۔ اپنے منہ میاں مٹھو بننے سے كیا فائدہ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند