عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 611567
حضرت علامہ كشمیری رحمہ اللہ نے تواتر عمل كی تعریف كرتے ہوئے جو ’’امور دین‘‘ كا لفظ استعمال كیا ہے، كیا اس میں سنن عادیہ بھی داخل ہیں؟
سوال : حضرت مولانا انورشاہ کشمیری رحمہ اللہ کی کتاب اکفار المحدین میں تواتر عمل یا توارث کا تعریف ان الفاظ سے کیاگیا ہے کہ ہر زمانے کے لوگ جن امور دین پر عمل کرتے چلے آئے ہو وہ تواترعمل ہے۔ حضرت والا یہاں پر اموردین سے کیا مراد ہے کیا اس سے صرف دینی سنت یا حکم مراد مثلا وضو اوراس کے سنتے یا نماز کاطریقہ وغیرہ یا اس سے میں سنت عادی مثلا گھوڑے پر سوارے یا کچے مکان میں رہنابھی مراد ہے یہ تو دینی امور نہیں ہےحضرت والا یہاں پر دینی امور سے کیا مطلب ہوسکتا ہے؟
جواب نمبر: 611567
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1142-911/M=11/1443
حضرت علامہ نے تواتر عمل كی تعریف كرتے ہوئے جو ’’امور دین‘‘ كا لفظ استعمال كیا ہے، اس میں سنن عادیہ / زوائد بھی داخل ہیں، اس لیے كہ اگر كوئی انسان سنن زوائد پر بنیت سنت عمل كرتا ہے تو یہ بھی دینی امر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند