• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 611498

    عنوان:

    افطار كے وقت اجتماعی دعا ثابت نہیں

    سوال:

    سوال : حضرت جاننا یہ چاہیے تھا کیا افطار سے پہلے مائک پر ذکر کرنا جیسا کہ درود شریف ،استغفار اور لا الہ الا اللہ وغیرہ اور افطار سے پہلے ہاتھ اٹھا کر مائک میں دعا کرنا کیا یہ جائز ہے؟ ہمارے یہاں ہر روز افطار سے پہلے مائک پر ذکر و اذکار اور دعا پڑھا جاتا ہے۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔ کیا یہ صحیح ہے یا نہیں؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 611498

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1046-803/D=09/1443

     مسجد میں ہر مسلمان كو عبادت كرنے كی اجازت ہے خواہ تلاوت كرے یا ذكر میں مشغول ہو یا دعا مانگے۔ مائك پر ذكر اور درود شریف پڑھنے سے آواز بلند ہونے كی وجہ سے دوسرے عبادت كرنے والوں كو خلل اور تشویش ہوگی اس لیے اس سے احتراز كیا جائے۔ مسجد میں جہاں دوسرے عبادت كرنے والے بھی ہوں انفرادی اور سراً ذكر اور درود پڑھنا بہتر ہے۔ نیز ذكر اور كلمہ كا اجتماعی طور پر پڑھنے كا التزام قابل ترك ہے۔

    اسی طرح افطار سے پہلے اجتماعی دعا ثابت نہیں۔ فتاوی محمودیہ میں ہے یہ طریقہ كہ ایسے وقت اس طرح اجتماعی دعا كی جائے حضرت نبی اكرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ كرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین اور فقہاء مجتہدین سے ثابت نہیں۔ روزہ دار اپنی اپنی دعا دا جداگانہ كرلیا كریں تو بہتر ہے اور اس اجتماعی دعا كو ترك كیا جائے۔ (محمودیہ: 10/213‏، دارالمعارف دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند