عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 610327
ایک مولانا صاحب نے یہ واقعہ بیان فرمایا کہ ایک دفعہ حضرت عیسی علیہ اسلام بھاگ رہے تھے کسی نے پوچھا کہ کیوں بھاگ رہے ہو توآپ نے فرمایا کہ ایک ضدی مل گیا تھا اس سے بھاگ رہا ہوں کیوں کہ ضدی کے دل پر خدا کا قہر نازل ہو رہا ہوتا ہے اس واقعہ کے بارے میں مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات مرے فرماویں ۱ کیا یہ واقعہ درستگی ۲ اگر درست نہیں تو انبیا کے بارے میں ایسی غیر مصدقہ باتیں پھیلانے والوں کے بارے میں کیا حکم ہے ۳اگر اصلاح کی نیت سے ایسے واقعات بیان کیے جائیں تو کیا یہ طریقہ ٹھیک ہے؟
جواب نمبر: 610327
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1044-854/L=8/1443
یہ واقعہ من گھڑت معلوم ہوتا ہے ، اس طرح كے واقعات كا بیان كرنا جائز نہیں ، اصلاح كی نیت سے بھی بیان كرنا درست نہیں۔اعلم أنہ قد صرح الفقہاء والمحدثون بأجمعہم في کتبہم بأنہ تحرم روایة الموضوع وذکرہ ونقلہ، والعمل بمفادہ مع اعتقاد ثبوتہ، إلا مع التنبیہ علی أنہ موضوع، ویحرم التساہل فیہ، سواء کان في الأحکام أو القصص أو الترغیب والترہیب، أو غیر ذلک․ (مجموعة رسائل اللکنوي، الآثار المرفوعة في الأخبار الموضوعة: ۱۶۵، المقدمة في المطالب المعظمة، إدارة القرآن کراچی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند