عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 609002
مسجد یا گھر میں ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی کرانا کیا حدیث یا قرآن سے ثابت ہے ؟
سوال : حضرات گرامی سے گزارش ہے کہ یہ بتائیں کہ انتقال کے بعد اکثر و بیشتر لوگ مسجد یا گھر میں قرآن خوانی کا اہتمام کرواتے ہیں، کیا یہ صحیح ہے ۔مجھے یہ بتایا گیا ہے کہ یہ ایک بدعت ہے یہ کسی بھی حدیث یا صحابہ سے ثابت نہیں ہے ۔کیا انکا ثواب میت کو پہنچتاہے ؟آپ حضرات سے اس پر قرآن اور حدیث کے حوالے سے روشنی ڈالنے کی گزارش ہے ؟ واسلام جزاک اللہ خیرا۔
جواب نمبر: 609002
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 653-127T/M=06/1443
میت کے لیے ایصال ثواب جائز اور ثابت ہے لیکن اس کا کوئی خاص طریقہ مقرر نہیں ہے، جو شخص جس وقت جس دن چاہے کوئی بھی نیکی اور عبادت کرکے ثواب میت کو بخش سکتا ہے، میت کے اہل خانہ و عزیز واقارب بھی قرآن پڑھ کر میت کو ایصال ثواب کرسکتے ہیں لیکن قرآن خوانی کا اجتماعی مروجہ طریقہ جس میں انتقال میت کے بعد مخصوص و متعین تاریخ یا دن میں لوگوں کو قرآن پڑھنے کے لیے جمع کیا جاتا ہے اور پڑھنے والوں کے لیے ناشتہ یا کھانا وغیرہ کا انتظام کیا جاتا ہے اور بعض علاقوں میں روپیہ وغیرہ بھی دیا جاتا ہے، اور لوگ رسم و رواج کے دباوٴ میں یا شیرینی وغیرہ کے لالچ میں شریک ہوتے ہیں اور اس طریقے پر قرآن خوانی نہ کرانے کو برا مانتے ہیں تو اجتماعی قرآن خوانی کا یہ طریقہ شرعاً مکروہ ہے یہ طریقہ حدیث یا صحابہ سے ثابت نہیں، اس طریقے پر پڑھنے والے کو نہ ثواب ہوتا ہے نہ جس کے لیے پڑھا جارہا ہے، اس لیے ایصال ثواب کا جائز و درست طریقہ اختیار کرنا چاہئے اور مکروہ طریقہ سے بچنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند