عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 607723
کیا دورانِ نفاس انتقال کرنے والی عورت بھی شہید کہلائے گی؟
میری شادی کو تقریبا ڈیڑھ سال ہوگئے تھے 1 میری بیوی حمل سے تھی دوران حمل سب چیزیں ٹھیک تھی مثلا۔خون رپورٹ سونو گرافی وغیرہ مگر اچانک ڈیلیوری کی تاریخ سے دس دن پہلے طبیعت خراب ہوگئی بلڈ پریشر بہت زیادہ بڑھ گیا خون بھی بہت زیادہ کم ہوگیا سفید ذرات بھی ایکدم کم ہوگیا ڈاکٹروں نے کہا آپریشن سے ڈیلیوری کرنی پڑے گی ورنہ ماں کی جان کو خطرہ ہے مجبوراً آپریشن کروانا پڑھا الحمدللہ اللہ نے بیٹے سے نوازا ہسپتال سے آٹھ دن علاج کے بعد ڈاکٹر نے رخصت دے دی گھر پر آنے کے بعد چاردن بعد پھر بلڈپریشر بڑھ گیا سانس لینے میں تکلیف ہونے لگی ہاسپٹل لیکر گے دوران علاج انتقال ہوگیا میری بیوی کی موت کے بارے میں کیا حکم ہے کیا وہ شہید کہلائے گی؟
جواب نمبر: 607723
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:472-363/L=4/1443
اگر آپ کی اہلیہ مرحومہ نفاس کی حالت میں تھیں اور اسی حالت میں ان کی وفات ہوگئی تھی تو وہ حکماً شہید کہلائیں گی۔
عن یعلی بن شداد قال: سمعت عبادة بن الصامت یقول: عادنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی نفر من أصحابہ فقال: ”ہل تدرون من الشہداء من أمتی؟“، مرتین أو ثلاثا، فسکتوا. فقال: عبادة أخبرنا یا رسول اللہ. فقال: " القتیل فی سبیل اللہ شہید، والمبطون شہید، والمطعون شہید، والنفساء شہید یجرہا ولدہا بسررہ إلی الجنة " (مسند أحمد ط الرسالة 37/ 448، رقم:22784) (قولہ والنفساء) سواء ماتت وقت الوضع أو بعدہ قبل انقضاء مدة النفاس ط․ (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 2/ 252)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند