• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 607714

    عنوان:

    جنت کے پھل سے متعلق ایک حدیث کی تحقیق

    سوال:

    جواب نمبر145379

    سائل نے جو سوال پوچھا ہے اس کا جواب صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں موجود ہے کتاب الکسوف اور باب الکسوف میں یہ واقع نماز کسوف کے درمیان ہوا جب آپ کو جنت کا مشاہدہ کرایا گیا۔

    جواب نمبر: 607714

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:211-81T/B-Mulhaqa=4/1443

     بخاری اور مسلم میں اس سلسلے میں جو الفاظ ہمیں ملے ہیں، وہ درج ذیل ہیں:

    عن الزہری، عن عروة، قال: قالت عائشة: خسفت الشمس، فقام النبی صلی اللہ علیہ وسلم فقرأ سورة طویلة، ثم رکع فأطال، ثم رفع رأسہ، ثم استفتح بسورة أخری، ثم رکع حتی قضاہا وسجد، ثم فعل ذلک فی الثانیة، ثم قال: إنہما آیتان من آیات اللہ، فإذا رأیتم ذلک فصلوا، حتی یفرج عنکم، لقد رأیت فی مقامی ہذا کل شیء وعدتہ، حتی لقد رأیت أرید أن آخذ قطفا من الجنة، حین رأیتمونی جعلت أتقدم، ولقد رأیت جہنم یحطم بعضہا بعضا، حین رأیتمونی تأخرت، ورأیت فیہا عمرو بن لحی وہو الذی سیب السوائب(صحیح البخاری 2/ 65،رقم:1212]عن ابن شہاب، قال: أخبرنی عروة بن الزبیر، عن عائشة، زوج النبی صلی اللہ علیہ وسلم، قالت: خسفت الشمس فی حیاة رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، فخرج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إلی المسجد، فقام وکبر، وصف الناس ورائہ، فاقترأ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرائة طویلة، ثم کبر فرکع رکوعا طویلا، ثم رفع رأسہ، فقال: سمع اللہ لمن حمدہ، ربنا ولک الحمد ، ثم قام، فاقترأ قرائة طویلة ہی أدنی من القرائة الأولی، ثم کبر، فرکع رکوعا طویلا ہو أدنی من الرکوع الأول، ثم قال: سمع اللہ لمن حمدہ، ربنا ولک الحمد ، ثم سجد - ولم یذکر أبو الطاہر: ثم سجد - ثم فعل فی الرکعة الأخری مثل ذلک، حتی استکمل أربع رکعات، وأربع سجدات، وانجلت الشمس قبل أن ینصرف، ثم قام فخطب الناس، فأثنی علی اللہ بما ہو أہلہ، ثم قال: إن الشمس والقمر آیتان من آیات اللہ، لا یخسفان لموت أحد، ولا لحیاتہ، فإذا رأیتموہا فافزعوا للصلاة ، وقال أیضا: فصلوا حتی یفرج اللہ عنکم ، وقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: " رأیت فی مقامی ہذا کل شیء وعدتم، حتی لقد رأیتنی أرید أن آخذ قطفا من الجنة حین رأیتمونی جعلت أقدم - وقال المرادی: أتقدم - ولقد رأیت جہنم یحطم بعضہا بعضا، حین رأیتمونی تأخرت، ورأیت فیہا ابن لحی، وہو الذی سیب السوائب . وانتہی حدیث أبی الطاہر عند قولہ فافزعوا للصلاة "، ولم یذکر ما بعدہ.[صحیح مسلم 2/ 619، رقم:901]

    ان میں بھی آپ کے سوال میں ذکر کردہ آخری حصہ ”......اگر وہ پھل تمھیں دے دیتا تو دنیا ختم ہوجاتی؛ مگر وہ پھل کبھی ختم نہیں ہوتا“ نہیں ہے ، اگر آپ کے پاس آپ کے ذکر کردہ مضمون والے الفاظ پر مشتمل بخاری اور مسلم کی حدیثیں ہیں،تو ان کا عربی متن، کتاب اور باب وغیرہ کی صراحت کے ساتھ لکھیں تو ب مزید تحقیق کی جاسکتی ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند