• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 607064

    عنوان:

    چند احادیث کی تحقیق

    سوال:

    امید ہے کہ آپ اللہ کی لامحدود رحمت سے خیریت سے ہوں گے ۔ میرا سوال ہے -

    1.عَنْ عَائِشَةَ أَنَّہَا قَالَتْ: یَا رَسُولَ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ أَزْوَاجُکَ فِی الْجَنَّةِ؟ قَالَ: "أَمَا إِنَّکِ مِنْہُنَّ" .قَالَتْ:فَخُیِّلَ إِلَیَّ أَنَّ ذَاکَ أَنَّہُ لَمْ یَتَزَوَّجْ بِکْرًا غَیْرِی.- (صحیح ابن حبان -7096) 2.عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِینِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صلّی اللہ علیہ وسلم: عَائِشَةُ زَوْجِی فِی الْجَنَّةِ.- (مسناف ابن ابی شیبہ - 32941) 3.عن عبد ہللا بن أبً أوفی لال: لال رسول ہللا صلً ہللا علٌہ وسلم: سألت ربً أن ال أتزوج إلً أحد من أمتً وال ٌتزوج منً أحد من أمتً إال کان معً فً الجنة .-(دمشق کی تاریخ 67:21) 4.عن ہند بن أبً ہالة عن أبٌہ لال: لال رسول ہللا صلً ہللا علٌہ وسلم: إن ہللا أبی لً أن تزوج أو أزوج إال أہل الجنة.-(دمشق کی تاریخ 69:49) کن محدثین نے ان احادیث کو صحیح کہا ہے ؟ میں ان احادیث کی حقیقت جاننا چاہتا ہوں۔ میرے لیے تفصیلات سے آگاہ ہونا مفید ہوگا۔ جزاک اللہ خیرون۔

    جواب نمبر: 607064

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:29-103/H-Mulhaqa=4/1443

     (۱): محقق شعیب ارنوٴوط نے صحیح ابن حبان کی تعلیق میں اس حدیث کی سند کو شرط مسلم پر صحیح قرار دیا ہے ، نیز فرمایا کہ حاکم نے مستدرک میں اس حدیث کو نقل کرکے صحیح قرار دیا ہے اور علامہ ذہبی نے موافقت فرمائی (مزید تفصیل تعلیق میں ملاحظہ ہو، ۱۶: ۸)۔

    (۲): یہ حدیث مرسل ہے ؛ البتہ اس کا مضمون بعض صحیح احادیث میں آیا ہے، شیخ محمد عوامہ نے فرمایا کہ یہ مرسل ہے اور اس کی سند حسن ہے (تحقیق وتخریج مصنف ابن ابی شیبہ، ۱۷: ۲۱۵)۔

    (۳): تاریخ دمشق میں یہ حدیث حضرت عبد اللہ بن عمر سے روایت کی گئی ہے اور حضرت عبد اللہ بن ابی اوفی سے جو حدیث روایت کی گئی ہے، اُس کے الفاظ مختلف ہیں؛ البتہ حافظ ابن حجر عسقلانی  نے فتح الباری میں مستدرک حاکم کے حوالہ سے حضرت عبد اللہ بن ابی اوفی کی روایت سے یہی الفاظ نقل کیے ہیں، بہرحال دونوں میں سے کوئی بھی روایت ہو، ہر ایک کی سند میں ایک راوی: عمار بن سیف اکثر محدثین کے نزدیک ضعیف ہے؛ اس لیے اس حدیث کی سند ضعیف ہے (تفصیل کے لیے انیس الساری، حدیث نمبر: ۲۲۰۴ ملاحظہ فرمائیں)۔

    (۴):اس روایت کے الفاظ کوشش کے باوجود سمجھ میں نہیں آئے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند