• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 606189

    عنوان:

    کیا پیدائشی ختنہ کافی ہے ؟

    سوال:

    میری عمر 39 سال ہے میرا پیدائشی ختنہ ہوا ہے میرے عضو تناسل پر چمڑا تو ہے لیکن اتنا ہے کہ عضو تناسل کا سر ڈھکا نہیں رہتا اور چمڑا ہر وقت پیچھے ہی رہتا ہے اگر ہاتھ سے کھینچو تو چمڑا آگے آجاتا ہے لیکن جب چھوڑوں تو پھر سے پیچھے چلا جاتا ہے اور عضو تناسل کا سر پھر بغیر چمڑے کے ہو جاتا ہے کیا یہ ختنہ میرے لیے کافی ہے اسلام کا اس بارے میں کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 606189

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 124-88/=02/1443

     اگر ہاتھ سے کھال کھینچے بغیر حشفہ (عضو تناسل کا سر) کھلا رہتا ہے، کھال سے چھپا نہیں رہتا اور دیکھنے سے ایسا ہی معلوم ہوتا ہے کہ ختنہ ہوچکا ہے تو آپ کو ختنہ کی ضرورت نہیں۔

    في کنز الدقائق: صبي حشفتہ ظاہرة بحیث لو رآہ إنسان ظنہ مختوناً ولا تقطع جلد ذکرہ إلا بتشدید ترک۔ وفي البحر: لأن قطع جلدہ لتنکشف الحشفة، فإن کانت الحشفة ظاہرة فلا حاجة إلی القطع۔ (9/359، ط: زکریا، مسائل شتی من کتاب الخنثی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند