• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 604957

    عنوان:

    كیا سنت اعتکاف میں جنازے میں شركت كا استثنیٰ درست ہے؟

    سوال:

    کیا سنت موَ کدة اعتکاف میں بیٹھنے سے پہلے نماز جنازہ پڑھنے کا استثناء کرنا جائز ہے یا نہیں؟ یہاں پر بعض علماء فرماتے ہیں کہ اگر معتکف ہونے سے پہلے اس کی نیت کر لی کہ اگر فلاں شخص وفات پا گیا تو میں اس کا جنازہ ادا کرونگا تو کیا یہ صحیح ہے یا نہیں ؟ وضاحت مع ادلة؟ شکرا

    جواب نمبر: 604957

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 869-210/D=10/1442

     نذر (منت) کے اعتکاف میں کسی عمل کے لئے جانے کا استثنا کرنا مثلاً میں نماز جنازہ کے لئے یا فلاں بیمار کی عیادت کے لئے جاوٴں گا درست ہے جیسا فقہاء نے صراحت کی ہے۔

    لیکن رمضان کے عشرہٴ اخیرہ کا اعتکاف جو کہ سنت موکدہ ہے اس میں اس طرح کا استثنا کرنے کے سلسلہ میں حضرات مفتیان کرام کی آراء مختلف ہیں بعض حضرات اعتکافِ منذور پر قیاس کرکے اجازت دیتے ہیں جب کہ دوسرے حضرات منع کرتے ہیں اور ممانعت والا قول راجح معلوم ہوتا ہے۔

    اس لئے بہتر ہے کہ اعتکاف مسنون میں ایسا استثناء نہ کیا جائے ورنہ اس کا اعتکاف مسنون فاسد ہوجائے گا اور قضاء کرنا ہوگا۔

    اور اگر استثناء کرنا ہی ہے تو اس اعتکاف مسنون کو منذور بنالے یعنی زبان سے یہ منت مان لے کہ میں رمضان کے دس دن کے اعتکاف کو اپنے اوپر واجب کرتا ہوں پھر ساتھ میں زبان ہی سے استثناء بھی کردے کہ میں فلاں مریض کی عیادت کے لئے روزانہ ایک مرتبہ جایا کروں گا۔ پھر یہ اعتکاف مسنون جو عشرہٴ اخیرہ میں سنت موکدہ ہے نہ رہے گا۔ تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو ”آداب اعتکاف“ موٴلفہ مفتی ارشاد احمد صاحب بھاگلپوری، سابق استاذ مدرسہ ریاض العلوم گورینی، جونپور، یوپی۔

    احکام اعتکاف موٴلفہ مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب زید مجدکم۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند