• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 604903

    عنوان:

    شب معراج میں نبی کریم ﷺ کا جوتے پہن کر جانا اور حضرت جبرئیل کا جل جانے کی بات کرنا

    سوال:

    میں نے بیان میں سنا کہ۔ رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم شب معراج اپنے جوتے سمیت عرش پر گئے جبکہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کو جوتے اتارنے کا حکم ملا۔ اس طرح سے نبی کریم ﷺ کی فضیلت ثابت کرنے کی کوشش کرنا کیسا ہے ۔ اور کیا حضرت موسیٰ علیہ السلام کا کوہ طور پر جوتے پہننا گستاخی یا اللہ کی شان میں بے ادبی کرنا ہے ۔ اسکو بے ادبی کہنا کیسا ہے ۔ اور اکثروں سے یہ سنا ہوں کہ۔ سدرة المنتہیٰ کے بعد حضرت جبرئیل نے معذرت کی کہ میں اب اسکے آگے نہیں جاسکتا۔ اگر میں ایک قدم بھی آگے بڑھاوں تو جل کر خاک ہوجاونگا ۔ تحقیقی جواب عنایت فرماے جزاکم اللّہ خیرا۔

    جواب نمبر: 604903

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1051-714/B=10/1442

     شب معراج میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جوتے پہن کر عرش پر جانا، ایسی کوئی صریح روایت ہماری نظر سے نہیں گذری۔ کوہ طور پر جوتے پہن کر حضرت موسی علیہ السلام بھی گئے تھے لیکن اللہ کے یہاں جو مخصوص مقدس و پاکیزہ مقام تھا وہاں اللہ نے ان کو جوتے نکالنے کا حکم دیا۔ ستدرة المنتہیٰ تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرت جبریل علیہ السلام گئے اس کے بعد آگے جانے سے معذرت کرنا یہ بات صحیح ہے۔ تفسیر جلالین جو ملتزم الصحة کتاب ہے اس کو ملاحظہ فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند