عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 604087
كیا حدیث میں تسبیح کے ساتھ حمد کے لیے ’’عدد خلقہ ورضا نفسہ‘‘كے الفاظ آئے ہیں؟
میں نے حصن حصین کے اردو ترجمہ میں جو مولاناالمحدث المفتی محمد عاشق الہی بلند شہری نے کیا ہے حفظ قرآن کی نماز اور دعا کے بارے میں اپنی طرف سے ایک دعا بتائی ہے اس میں (پانچویں منزل بروز پیر)میں التحیات میں بیٹھنے کے بعد " الحمدللہ رب العالمین" کے بعد "عدد خلقہ و رضا نفسہ و مداد کلماتہ " تحریر کیا ہے - مولانا محمد عاشق الہء بلند شہری تو ماشائاللہ محدث اور مفتی بھی تھے تو کیا میں سمجھ سکتاہوں کہ اگر کوئی دعاؤں والی حدیث کے بعد مثلا ( اللھم اغفر للمؤمنین و المؤمنات و المسلمین و المسلمات ) کے بعد " عدد خلقہ و رضا نفسئہ و مداد کلماتہ" پڑھے تو صحیح ہے ؟ - یعنی اس حدیث کو اگراس طرح پڑھیں تو اس کا اثر یہ ہوگا جیسے کسی نے لامتناہی دفعہ اللہ سے مؤمنئن اور مؤمنات اور مسلمین اور مسلمات کی مغفرت کے لئے دعا مانگی ہے - جواب مرحمت فرمائیں - مشکور ہوں گا۔
جواب نمبر: 604087
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:686-566/N=9/1442
تسبیح کے ساتھ حمد کے لیے عدد خلقہ ورضا نفسہ إلخ کے الفاظ حدیث میں آئے ہیں (سبحان اللّٰہ وبحمدہ عدد خلقہ ورضا نفسہ إلخ)؛ لہٰذا الحمد للّٰہ رب العالمین کے ساتھ عدد خلقہ ورضا نفسہ إلخ کہنے میں کچھ حرج نہیں؛ لیکن دعائے مغفرت کے ساتھ یہ الفاظ میرے علم میں کہیں نہیں آئے؛ لہٰذاجب تک ثبوت نہ مل جائے، دعائے مغفرت کے ساتھ یہ الفاظ نہیں لگانے چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند