• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 603888

    عنوان:

    التحیات سے متعلق تحقیق

    سوال:

    حضرت جی التحیات کے بارے میں کہا جاتاہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم معراج پر تشریف لے گئے تو اللہ سبحانہ و تعالی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان جو بات ہوئی وہ التحیات ہے ،کیا یہ قابلِ بیان ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 603888

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:761-597/L=8/1442

     متداول کتب حدیث میں تو یہ واقعہ نہیں ملا؛ البتہ سیرت کی مشہور کتاب ”الروض الأنف فی شرح السیرة النبویة لابن ہشام“ میں اس طرح سیرت کی دوسری کتاب ”تاریخ الخمیس فی أحوال أنفس النفیس“ میں یہ واقعہ نقل کیا گیا ہے، نیز مشہور شارحِ حدیث ملا علی قاری رحمہ اللہ نے بھی ”مرقاة شرح مشکاة“ میں یہ واقعہ نقل کیا ہے ۔

    قال ابن الملک: روی :أنہ صلی اللہ علیہ وسلم لما عرج بہ أثنی علی اللہ تعالی بہذہ الکلمات فقال اللہ تعالی: السلام علیک أیہا النبی ورحمة اللہ وبرکاتہ، فقال علیہ السلام:السلام علینا وعلی عباد اللہ الصالحین، فقال جبریل: أشہد أن لا إلہ إلا اللہ، وأشہد أن محمدا عبدہ ورسولہ. (مرقاة، ۷۳۲/۲، باب التشہد، ط: دار الفکر، بیروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند