عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 603164
۱-کیا ضعیف احادیث پر عمل کر سکتے ہیں؟
۲- داڑھی کے بال کتنے بڑے ہو ں کہ اُسکے اندر کی کھال بھیگنا فرض نہ ہو وضو کرتے وق؟
جواب نمبر: 603164
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 383-297/D=06/1442
(۱) فضائل کے سلسلہ میں معتبر ہیں بشرطیکہ ضعف شدید نہ ہو۔ عمل کے لئے یہ معلوم ہونا ضروری ہے کہ ضعف کس درجہ کا ہے۔
(۲) جو کھال بالوں میں سے نظر آتی ہو اس کا دھونا تو فرض ہے اورجو نظر نہ آتی ہو مثلاً ڈاڑھی گھنی ہو اس میں تفصیل یہ ہے کہ جو ڈاڑھی چہرہ کی حد کے اندر ہے اس کا دھونا فرض ہے اور جو لٹکی ہے اس کا دھونا فرض نہیں؛ بلکہ اولیٰ ہے۔
قال فی الدر: وغسل جمیع اللحیة فرض یعنی عملیاً أیضا علی المذہب الصحیح المفتی بہ المرجوع إلیہ ، وما عدا ہذہ الروایة مرجوع عنہ کما فی البدائع ۔ ثم لا خلاف أن المسترسل لا یجب غسلہ ولا مسحہ بل یسن ، وأن الخفیفة التي تری بشرتہا یجب غسل ماتحتہا ۔ کذا فی النہر (الدر مع الرد: 1/215)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند