• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 603153

    عنوان:

    پیدائش كے موقع پر بچے كے كان میں اذان واقامت كس حدیث سے ثابت ہے؟

    سوال:

    بچہ یا بچی کی پیدائش پر دائیں کان میں اذان دینا اور بائیں کان میں اقامت دینا جس مستند حدیث سے ثابت ہے وہ حدیث حوالے اور عربی اور اردو ترجمہ کے ساتھ تحریر کردیں۔

    جواب نمبر: 603153

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 657-449/B=07/1442

     عن أبی رافع قال: رأیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ”اَذَّنَ فی اُذُنِ الحسنِ بن علیّ حین ولدتہ فاطمة بالصلاة“ (رواہ الترمذی و أبوداوٴد) بحوالہ مشکاة، ص: 363۔

    حضرت ابورافع سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب حضرت حسن فاطمہ کے پیٹ سے پیدا ہوئے تو ان کے کان میں نماز والی اذان پڑھی۔ اور مسند ابویعلی موصلی بھی حضرت حسین سے مرفوعاً روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: من وُلِدَ لہ ولدٌ فأذن فی اُذنہ الیمنی، وأقام فی أذنہ الیسریٰ، لم تضرہ أم الصبیان کذا فی الجامع الصغیر للسیوطی۔ یعنی جس شخص کے یہاں لڑکا یا لڑکی پیدا ہو بس اس کے داہنے کان میں اذان پڑھے اور بائیں کان میں اقامت کہے تو اسے ام الصبیان کی بیماری نہ ہوگی۔ (حاشیة مشکاة، ص: 363)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند