• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 602802

    عنوان:

    درودِ تفریجیہ/ ناریہ جو الفاظ آئے ہیں کیا وہ صحیح ہیں؟

    سوال:

    کیا درودِ ناریہ معناً درست ہے ؟جیسا کہ بادل کا آپ صلیّ اللہ علیہ و سلم کے معزز رخ کو دیکھ کے سیراب ہونا وغیرہ؟ وظائف کی کتب میں علامہ ابنِ حجررحمتہ اللہ علیہ کے حوالہ سے آیا ہے یہ درود کہ مجرَّب ہے ازالئہ مشکلات میں اس کا ۴۴۴۴مرتبہ پڑھنا۔۔جو الفاظ سائل کو ملے کچھ یوں ہیں: اللھم صل صلاہً کاملہً و سلم سلاماً تاماً علیٰ سیّدنا و مولانا محمّدٍ الّذی تنحلّ بہِ العقد و تنفرج بہِ الکرب و تقضیٰ بہِ الحوائج و تنال بہِ الرغائب و حسن الخواتیم-و یستسقی الغمام بوجھِہِ الکریم و علیٰ اٰلِہ و اصحابہِ فی کلّ لمحتہٍ و نفسٍ بعدد کلّ معلومٍ لک۔(یا اللہ یا اللہ یا اللہ) برائے مہربانی واضح فرما دیجیے آیا اس کا پڑھنا ازروئے شرع درست ہے ؟ علی الخصوص اس حصہ کا و یستسقی الغمام بوجھِہِ الکریم۔ نیز درج کردہ الفاظ آیا صحیح ہیں یا کسی اور طرح ہیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 602802

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 579-889/B=01/1443

     درج کردہ درود، حدیث شریف سے ثابت نہیں، نہ ہی اس نام سے (درودِ ناریہ) کے نام سے کوئی درود حدیث میں آیا ہے۔ یہ کسی نے اپنی طرف سے بنایا ہے۔ درود شریف کی جس قدر عبارت آپ نے نقل فرمائی ہے معنی کے اعتبار سے صحیح ہے۔ درود شریف میں بہت سی صحیح درود کی کتابیں چھپی ہوئی ہیں انھیں آپ پڑھا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند