عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 602626
اس کے بارے رہنمائی فرمائیں کہ کیا یہ ذیل میں حدیث صحیح ہے اور ہم یہ کر سکتے ہیں جب کوئی مسلمان فوت ہو تو اسے دفن کرنے کے بعد ایک شخص اس کی قبر کے سرہانے کھڑا ہو کر تین بار یہ کہے : یا فلاں بن فلانہ! (فلاں کی جگہ میت کا نام اور فلانہ کی جگہ میت کی والدہ کا نام لے ) پہلی بار وہ سنے گا مگر جواب نہ دے گا۔ دوسری بار سن کر سیدھا ہو کر بیٹھ جائے گا اور تیسری بار یہ جواب دے گا: اللہ عَزَّ وَجَلَّ تجھ پر رحم فرمائے ! ہمیں ارشاد کر۔ مگر پکارنے والے کو اس کے جواب کی خبر نہیں ہوتی، لہٰذا تین بار یا فلاں بن فلانہ کہنے کے بعد یہ کہے : ترجمہ: تو اسے یاد کر جس پر تو دنیا سے نکلا یعنی یہ گواہی کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّم اس کے بندے اور رسول ہیں اور یہ کہ تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے رب اور اسلام کے دین اور محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّم کے نبی اور قرآن کے امام ہونے پر راضی تھا۔ المعجم الکبیر، ۸ / ۲۴۹، حدیث: ۷۹۷۹
جواب نمبر: 602626
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 550-382/B=06/1442
ہماری نظر سے اس طرح کی کوئی روایت نہیں گذری، اور ”المعجم الکبیر“ ہمارے پاس موجود نہیں۔ اپنے یہاں کسی بڑی مدرسہ میں جاکر کسی عالم سے یہ حدیث نکلواکر دیکھ لیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند