عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 601804
کیا فرض نماز کے بعد جگہ کا بدلنا سنّت ہے؟
کیا فرض نماز کے بعد جگہ کا بدلنا سنّت ہے جیسا کہ کہتے ہیں لازمی ہے سنّت اور نوافل اعدا نا کرے جب تک بات نہ کر لے یا جگہ نا بدل لے اور عورتوں کے لئے کیا حکم ہے؟ کوکی وہ مکمّل نماز ایک ہی جگہ پر عدا کرتی ہے... حدیث کی روشنی میں بتائیں۔
جواب نمبر: 601804
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:329-272/N=5/1442
(۱): فرض نماز کے بعد سنتوں کے لیے جگہ بدلنا لازم وضروری نہیں ہے، صرف مستحب ہے؛ تاکہ نماز پڑھنے والے کے لیے دو مقام گواہ بن جائیں یا فرائض وسنن میں امتیاز ہوجائے(کفایت المفتی جدید، ۳: ۳۱۳، جواب: ۵۰۶، مطبوعہ: دار الاشاعت کراچی)۔ اور اگر کوئی شخص فرض کی جگہ سنتیں ادا کرے تو اس میں کچھ گناہ نہیں؛ البتہ بلا ضرورت فرض نماز اور سنتوں کے درمیان بات چیت کرنا یا نماز کے منافی کوئی بھی کام کرنا مکروہ ہے، اس سے سنتوں کا ثواب گھٹ جاتا ہے (در مختار وشامی، ۲:۲۴۸، ۴۶۱، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند)۔
(۲): فرض کے بعد سنتوں کے لیے جگہ بدلنے کا استحباب مسجد کے ساتھ خاص نہیں ہے، یہ گھر اور مسجد دونوں جگہ ہے (کفایت المفتی جدید، ۳: ۳۱۳، جواب: ۵۰۶، مطبوعہ: دار الاشاعت کراچی)، نیز مردوں کی طرح عورتوں کے لیے بھی ہے؛ لہٰذا عورتوں کو بھی چاہیے کہ فرض کے بعد سنتوں کے لیے مصلی کی جگہ تبدیل کرلیا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند