• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 601412

    عنوان:

    رخسار پر اُگے بالوں کو کس حد تک كاٹا جاسكتا ہے؟

    سوال:

    امید ہے آپ حضرات خیریت سے ہوں گے، اللہ آپ کی مدد فرمائے، عافیت نصیب کرے۔

    ایک بات یہ معلوم کرنی تھی کہ میرے چہرے پررخساروں پر بھی بال ہے، میں چہرہ (سیٹ) بناتاہوں نیچے والے جبڑے تک بال نکال دیتاہوں، داڑھی ایک مشت پوری ہے، لیکن چہرہ بناتے وقت کتنے بال صاف کرسکتاہوں ؟اس کی وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 601412

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:249-193/N=5/1442

     بعض لوگوں کو داڑھی کے ساتھ رخسار (گال)پر بھی بال آجاتے ہیں تو چوں کہ رخسار کے بال داڑھی میں شامل نہیں ہیں؛ لہٰذا رخسار کے بال صاف کرنے، یعنی: خط بنوانے کی شرعاً اجازت ہے؛ البتہ رخسار کے بال استرہ یا بلیڈ کے بجائے قینچی سے صاف کرنا بہتر ہے (بہشتی زیور مدلل، ۱۱: ۱۱۵، مسئلہ: ۷، مطبوعہ: کتب خانہ اختری متصل مظاہر علوم سہارن پور، داڑھی اور انبیاء کی سنتیں، ص: ۵۵، مطبوعہ: مکتبہ حجاز دیوبند) اور رخسار کے بال صاف کرنے میں اس کا خیال رہے کہ داڑھی کے بال نہ کٹنے پائیں۔ اور داڑھی کے بال وہ ہیں، جو جبڑے پر ہوتے ہیں، جو ایک کان کے اوپری حصے کے کچھ مقابل اٹھی ہوئی ہڈی سے شروع ہوتا ہے اور دوسری طرف کان کے اوپری حصے کے کچھ مقابل اُٹھی ہوئی ہڈی پر ختم ہوتا ہے۔

    وفی المضمرات:ولا بأس بأخذ الحاجبین وشعر وجھہ ما لم یشبہ المخنث، تاترخانیة (رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیرہ، فصل فی البیع وغیرہ، ۹:۵۸۳، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

    أما الأشعار التي علی الخدین فلیست من اللحیة لغة وإن کرہ الفقہاء أخذھا؛ لأنہ إن کان بالحدید یوجب الخشونة في الخدین، وإن کان بالتنف فإنہ یضعف البصر (فیض الباري، ۴: ۸۰)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند