عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 601376
کیا متکبر کو سلام نہ کرنے سے صدقے کا ثواب ہے
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ متکبر کو سلام نہ کرنے سے صدقہ کا ثواب ہے کیا یہ کسی حدیث سے ثابت ہے یا محض من گھڑت باتیں؟ جواب مطلوب ہے۔ عین نوازش ہوگی۔
جواب نمبر: 601376
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 240-185/D=04/1442
ایسی کوئی حدیث ہماری نظر سے نہیں گذری۔
تکبر باطنی رذیلہ ہے کسی کو متکبر سمجھنا کبھی بدگمانی بھی ہوسکتی ہے؛ البتہ اگر اس کے کسی طرز سے معلوم ہو جائے کہ یہ لڑائی جھگڑا کرے گا ایسے وقت سلام کرنے سے رکنے کی اجازت ہے جیسا کہ بذل المجہود میں علامہ سیوطی کے حوالہ سے تحریر ہے۔ من خاف من مکالمة أحد وصلتہ ما یفسد علیہ الدین أو یدخل مضرة فی دیناہ یجوز لہ مجانبتہ والبعد عنہ ورب ہجر حسن خیر من مخالطة موذیة (بذل المجہود: ۱۳/۳۲۰، اسلام کا نظام سلام)
اسی طرح اگر کوئی شخص ایسا ہے جو سلام کا جواب ہی نہیں دیتا تو اسے سلام کرنا چاہئے یا نہیں؟ اس سلسلے میں مسئلہ یہ ہے کہ ایسے شخص کو سلام کرنا چاہئے، ہو سکتا ہے وہ جواب دیتا ہو لیکن آہستہ، یا جواب نہ دینے کی کوئی خاص وجہ ہو، اسے تکبر پر محمول کرنا مناسب نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند