• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 601300

    عنوان:

    عقیقہ کے دن تھوڑے بال کاٹنا اور بعد میں چودھویں دن گنجا کرنا

    سوال:

    سوال یہ ہے کہ اگر عقیقہ کے دن بچے کے سر کے تھوڑے بال کاٹ دئے جائے اور ایک دن بعد یا چودھویں دن پورا سر گنجا کیا جائے تو سنت ادا ہوگی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 601300

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 226-179/D=04/1442

     عقیقہ میں سرکے پورے بال منڈانا سنت ہے تھوڑے بال کاٹنا خلاف سنت ہے بلکہ سر کے بعض حصے سے تھوڑے بال کاٹنا اور بقیہ پر بال رہنے دینا حدیث میں اس سے منع کیا گیا ہے۔

    چنانچہ ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوٹے بچے کے سر پر بالوں کی دو چوٹیاں دیکھیں (جو بال کا کچھ حصہ چھوڑ دینے سے بڑھ گئی تھیں) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انھیں کاٹ دو، اس لیے کہ یہ یہود کا مذہبی وقار ہے۔ احلقوا ہذین ، أو قَصُّوہما فان ہذا زیّ الیہود ، قال فی عون المعبود: زیّ الیہود أي شعارہم (عون المعبود: ۱۱/۱۶۸)

    صورت مسئولہ میں پورا سر گنجا کیا جائے اس سے سنت ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند