عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 601171
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں ایک صاحب یوں کہتے ہیں کہ ملک الموت کو کل قیامت کے دن حضرت یحی علیہ السلام اپنے ہاتھوں سے ذبح کریں گے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ ۲۔آج کل اجرت نکاح میں ائمہ حضرات میں بڑا اختلاف ہے تفصیل یہ ہیکہ جب امام کا تقرر ہوتاہے تو تنخواہ کی تعیین کے ساتھ یہ بات بھی کہی جاتی ہے کہ اورمحلہ کے نکاح بھی آپ کو پڑھانے ہیں جب دوسری مسجد کا امام اس حلقہ کا نکاح بڑھاتا ہے محلہ کا امام اسکو حق تلفی سمجھتا ہے اور کہتاہے کہ یہ حق میراتھاآپ کو اس حلقہ میں نہیں آناچاہیئے تھا تو اب سوال یہ کہ مزکورہ تفصیل کے مطابق اس نکاح کی اجرت کا مستحق کون ہوگا محلہ کا امام یا پھر نکاح خواں برائے مہربانی تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں۔
جواب نمبر: 601171
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 346-246/B=04/1442
(۱) سوال میں حضرت یحيٰ علیہ السلام کے ملک الموت کو ذبح کرنے کی بات بے سند ہے۔ قرآن و حدیث میں کہیں ایسی بات موجود نہیں ہے۔
(۲) نکاح پڑھوانے والا کسی بھی نیک و صالح عالم سے پڑھوا سکتا ہے، یہ محلہ کے امام کا حق نہیں ہے ۔ امامِ محلہ کے لئے اپنا حق سمجھنا درست نہیں۔ اور جو شخص نکاح پڑھائے وہی نکاح کی اجرت کا حق دار ہے، خواہ وہ دوسرے حلقے کا ہو یا دوسرے شہر کا ہو۔ اس میں محلہ کے امام کو برا نہ ماننا چاہئے، نہ کسی قسم کا اختلاف اور لڑائی جھگڑا کرنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند