• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 600397

    عنوان: حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے متعلق معلومات كے لیے ”حرمت صحابہ ، حقائق اور دلائل کی روشنی میں“ كا مطالعہ كریں

    سوال:

    حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کیا "ان عمارا تقتلہ الفئة الباغیة" کے تحت کیا باغی نہیں ہیں باغی کا مطلب میرے مطابق قائم شدہ خلافت کی مخالفت کرنا ، پھر کیا ان کو باغی کہنا غلط کیوں ہے ، آج کل جو حکومت کی مخالفت کرتا ہے شان سے کہتا ہے کہ میں باغی ہوں، پھر ان کو باغی کہنا میرا خیال ہے کہ ان کی عزت میں مزید اضافہ کرتا ہے کیونکہ انہوں نے ایک اجتہاد قائم کیا اسکو حضرت علی رضی اللہ عنہ کے سامنے پیش کیا ، جب خلیفة المسلمین نے اس کو رد کیا تو انہوں اپنے کمال اخلاص پر اپنے اجتہاد پر عمل کیا ، ظاہر ہے ایک ہم ایک کاتب وحی اور صحابء رسول سے حسن ظن رکھتے ہوئے امید رکھتے ہیں کہ وہ ضرور بالضرور نیک نیت ہونگے ، خلیفہ سے اختلاف کی بناء پر وہ باغی ہیں تو مولوی طبقہ کو کیوں دست لگنے لگتے ہیں، ان کو باغی کہنے والے کو گستاخ رسول اور نامعلوم کیا کیا بد القاب اور گالیاں، پھر یہ کہنا کہ اہل سنت کا موقف ان پر سکوت کا ہے کیوں جناب کیا حفظ مراتب دین کا شعبہ نہیں، اور جناب قاسم نانوتوی رحمة اللہ علیہ کی کسی کتاب کا وہ اقتباس کہ وہ حضر امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو وہ جلیل القدر صحابی نہیں مانتے ۔ جلیل القدر صحابی سے کیا مراد ہے اس زمرے میں کون کون صحابی آتے ہیں۔

    جواب نمبر: 600397

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 46-31/D=02/1442

     سوال میں مذکورہ امور سے متعلق تشفی کے لئے مولانا محمد معاویہ سعدی (استاذ تخصص فی الحدیث، مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور) کے رسالے ”حرمت صحابہ ، حقائق اور دلائل کی روشنی میں“ کو پڑھیں، ان شاء اللہ اشکالات کے ازالے کے لئے مفید ہوگا۔ یہ رسالہ مکتبہ امداد الغرباء سہارنپور میں مل جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند