• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 59839

    عنوان: میرا سوال یہ ہے کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم صبح کے ناشتے میں کیا کھاتے تھے؟

    سوال: (۱) میرا سوال یہ ہے کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم صبح کے ناشتے میں کیا کھاتے تھے؟ (۲) میں چھ سال پہلے پتلون پہنتا تھا ،لیکن اللہ نے مجھے توفیق عطا فرمائیں تو میں نے پتلون شرٹ، ٹی شرتر کا لباس چھوڑ کر کرتا پاجامہ پہننا شروع کردیا اور پاجامہ الحمد للہ، ٹخنوں سے اوپر ہی رہتاہے۔ لیکن ایک صاحب کہتے ہیں کہ یہ پاجامہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے ، ثابت لباس تو تہ بند /لنگی ہے اور انہوں نے دعوی کیا کہ کوئی بھی صحیح حدیث مل جائے پاجامہ پہننے کے حوالے سے توپیش کرو۔ میں تو جاہل آدمی ہوں ، براہ کرم، آپ حضور پیش کیجئے ، بہت ہی بڑا احسان ہوگا آپ کا۔ (۳) فضائل اعمال کے اندر ایک حدیث ہے جس مفہوم یہ ہے کہ جس نے جان بوجھ کر فرض نماز قضا ء کردی تو وہ 28800000 برس تک جہنم میں جلے گا ، لہذا ، ایک صاحب نے مجھ سے کہا کہ اس حدیث کی کوئی اصل نہیں ہوگی ، اگر ہوگی تو ضیعف ہوگی ۔ لہذا ، آپ بتائیں کہ یہ حدیث کس قدر صحت مند ہے۔ اللہ آپ کو جزائے خیرعطا فرمائے۔

    جواب نمبر: 59839

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 800-767/N=10/1436-U (۱) عربوں کے یہاں ناشتہ کا رواج نہیں تھا، ان کے یہاں صرف دو کھانے تھے؛ ایک غدا یعنی: دوپہر سے کچھ پہلے کا کھانا اور دوسرے عشا یعنی: شام کا کھانا جو عام طور پر عصر کے بعد کھالیا جاتا تھا۔ (۲) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پاجامہ پہننا تو کسی صحیح روایت میں میری نظر سے نہیں گذرا، البتہ پاجامہ کو پسند فرمانا اور اسے خریدنا ثابت ہے اور چوں کہ عربوں میں تہبند کا عام رواج تھا؛ اس لیے آپ نے اکثر تہبند ا ستعمال فرمایا ہے اور علامہ ابن القیم رحمہ اللہ نے زاد المعاد (۱:۱۳۹) میں فرمایا کہ ”آپ صلی اللہ لعیہ وسلم نے باجامہ خریدا ہے اور ظاہر یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہننے ہی کے لیے خریدا ہوگا، نیز متعدد ضعیف احادیث میں پہننے کا ذکر آیا ہے اور صحابہٴ کرام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت سے پاجامہ پہنتے تھے“، اس لیے پاجامہ کو خلافِ سنت کہنا صحیح نہیں، بلکہ چوں کہ اس میں سترپوشی زیادہ ہوتی ہے اور ہرشخص تہبند ڈھنگ سے باندھ نہیں پاتا اور بعض علاقوں میں تہبند کا عام رواج بھی نہیں ہے اور وہاں صلحا اور اکابر بھی پاجامہ کثرت سے استعمال کرتے ہیں اس لیے آپ کا پاجامہ پہننا بلا کسی کراہت صحیح ودرست ہے، خلاف سنت نہیں ہے۔ باقی اگر کوئی شخص اتباع سنت میں تہبند استعمال کرے اور ڈھنگ سے استعمال کرے تو اس کے افضل ہونے میں کوئی شبہ نہیں۔ (۳) یہ حدیث اگرچہ ضعیف ہے؛ لیکن اس کے مضمون کی کسی حد تک دوسری احادیث سے تائید ہوتی ہے جیسا کہ خود فضائل اعمال میں حضرت شیخ الحدیث رحمہ اللہ نے ذکر فرمایا ہے (فضائل اعمال ص ۲۳۱، ۲۳۳، حدیث نمبر: ۸)؛ اس لیے اس حدیث کو سرے سے بے اصل قرار دینا صحیح نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند