• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 53565

    عنوان: ہم لوگ جو شب برات میں نفل عبادت کرتے ہیں اور اگلے دن روزہ رکھتے ہیں ،کیا یہ صحیح حدیث میں ہے ؟ اگر ہے تو کیا حوالہ دے سکتے ہیں؟

    سوال: ہم لوگ جو شب برات میں نفل عبادت کرتے ہیں اور اگلے دن روزہ رکھتے ہیں ،کیا یہ صحیح حدیث میں ہے ؟ اگر ہے تو کیا حوالہ دے سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 53565

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1325-1060/B=9/1435-U شب براء ة میں جو اجتماعی عبادت کرنے کا سماج میں رواج چلا آرہا ہے، یہ کہیں سے ثابت نہیں۔ شریعت میں اس کی کوئی اصل نہیں، شب براء ة میں یہ چہل پہل شیعوں کا طریقہ ہے، ان کے عقیدہ کے مطابق وہ دن ان کے امام غائب کی پیدائش کا دن ہے، اس لیے وہ خوشی مناتے ہیں، چہل پہل کرتے ہیں، جھنڈیاں لگاتے ہیں، حلوے پکاتے ہیں، ہم سنی بھی ان ہی کی نقل میں چہل پہل کرتے ہیں، نوعیت ہرعلاقہ میں الگ الگ ہے، شب قدر کی فضیلت تو قرآن سے ثابت ہے اس میں کوئی شخص رات بھر عبادت نہیں کرتا، اسی طرح پندرہویں شعبان میں روزہ رکھنا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں، البتہ ایک ضعیف حدیث میں آیا ہے قوموا لیلہا وصوموا نہارہا یعنی رات کو جاگو اور اس کے اگلے دن میں روزہ رکھو۔ اعمال میں ضعیف حدیث پر عمل بھی محدثین کے یہاں درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند