عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 4457
میرا سوال یہ ہے کہ اذان میں اشہد ان محمد رسول اللہ پڑھا جاتا ہے تو کیا انگوٹھوں کو چومنا احادیث سے ثابت ہے؟ کیا مسند الفردوس اور شامی میں یہ احادیث ہیں؟ کیا یہ احادیث ضعیف ہیں یا غلط؟ احادیث کی روشنی میں جواب دیں۔
میرا سوال یہ ہے کہ اذان میں اشہد ان محمد رسول اللہ پڑھا جاتا ہے تو کیا انگوٹھوں کو چومنا احادیث سے ثابت ہے؟ کیا مسند الفردوس اور شامی میں یہ احادیث ہیں؟ کیا یہ احادیث ضعیف ہیں یا غلط؟ احادیث کی روشنی میں جواب دیں۔
جواب نمبر: 4457
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 512=512/ م
شامی میں کتاب الفردوس کے حوالے سے یہ حدیث نقل کی گئی ہے : مَن قبّل ظفري إبہامہ عند سماع أشہد أن محمداً رسول اللّٰہ في الأذان أنا قائدُہ و مُدخلہ في صفوف الجنة ․ (ترجمہ: جو شخص اذان میں أشہد أن محمداً رسول اللّٰہ کے وقت اپنے انگوٹھے کے ناخن چومے، میں اس کو جنت کی صفوں میں کھینچ کر داخل کراؤں گا)۔ ابن عابدین شامی رحمة اللہ علیہ نے اس حدیث کو نقل کرکے اخیر میں علامہ جراحی کے حوالے سے اس پر یہ حکم لگایا ہے کہ: ولم یصح في المرفوع من کل ہذا شئ یعنی اس باب میں بسند صحیح کوئی بھی مرفوع روایت نہیں۔ علامہ سخاوی رحمہ اللہ نے بھی المقاصد الحسنة میں بعینہ یہی حکم لگایا ہے اور محقق المقاصد الحسنة عبداللہ محمد الصدیق نے حاشیہ میں مزید یہ لکھا ہے: بل کلہ مختلق موضوع یعنی یہ سب موضوع روایت ہے۔ (المقاصد الحسنة ص:۳۸۵)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند