• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 2323

    عنوان:

    وتر کے سلسلے میں کیا کوئی ایسی مستند حدیث ہے جس میں ایک سلام سے تین رکعت وتر کا ذکر ہو؟کیوں کہ غیر مقلدین کا دعوی ہے کہ ایسی کوئی حدیث نہیں ہے۔

    سوال:

    وتر کے سلسلے میں کیا کوئی ایسی مستند حدیث ہے جس میں ایک سلام سے تین رکعت وتر کا ذکر ہو؟کیوں کہ غیر مقلدین کا دعوی ہے کہ ایسی کوئی حدیث نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 2323

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 396/ ل= 396/ ل

     

    غیرمقلدین کا یہ کہنا درست نہیں کہ وتر کے سلسلے میں کوئی مستند حدیث نہیں جس میں ایک سلام سے تین رکعت کا ذکر ہو۔ یہ ان کی کذب بیانی اور افتراپردازی ہے۔ کئی ایک روایت سے اس کا ثبوت موجود ہے۔ بعض میں تو اس بات کی تصریح ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے وتر تین رکعت ایک سلام سے ادا فرمائی۔ بعض میں تین کی صراحت تو موجود نہیں، لیکن ایسی واضح دلالت موجود ہے کہ اس میں تین کے علاوہ کا احتمال نہیں ہوسکتا۔ عن عائشة رضي اللہ عنھا أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کان لا یسلم في رکعتي الوتر رواہ النسائي وسکت. وفي آثار السنن إسنادہ صحیح، أخرجہ الحاکم في المستدرک بلظ: قالت کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لا یسلم في الرکعتین الأولیین من الوتر وقال ھذا حدیث صحیح علی شرط الشیخین، وأقرہ علیہ الذھبي في تلخیصہ وقال علی شرطھما اھ وعنھا قالت: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوتِر بثلاث لا یسلم إلا في آخرھن أخرجہ الحاکم واستشھد بہ وقال: وھذا وتر أمیر الموٴمنین عمر بن الخطاب رضي اللہ عنہ وعنہ نقلہ أھل المدینة? وسکت عنہ الذھبي في تلخیصہ فھو حسن الخ (إعلاء السنن: ج6 ص23، 24، ط: کراچی، پاکستان)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند