• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 21746

    عنوان:

    میں نے ایک کتاب میں پڑھا کہ اگر کسی کی ایک نماز چھوٹ جائے تواسے نار جہنم میں ایک حقب رہنا پڑے گا جو اسی سال کی مدت ہے، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟(۲) کیا آپ صحیح حدیث مع ترجمہ بتاسکتے ہیں جس میں یہ مذکور ہو کہ اگر کسی کی نماز چھوٹ جائے تو اسے کتنی مدت تک جہنم میں رہنا پڑے گا؟

    سوال:

    میں نے ایک کتاب میں پڑھا کہ اگر کسی کی ایک نماز چھوٹ جائے تواسے نار جہنم میں ایک حقب رہنا پڑے گا جو اسی سال کی مدت ہے، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟(۲) کیا آپ صحیح حدیث مع ترجمہ بتاسکتے ہیں جس میں یہ مذکور ہو کہ اگر کسی کی نماز چھوٹ جائے تو اسے کتنی مدت تک جہنم میں رہنا پڑے گا؟

    جواب نمبر: 21746

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 628=628-5/1431

     

    (۱-۲) فضائل اعمال میں حضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا رحمة اللہ علیہ نے اس مضمون کی ایک روایت مجالس الابرار کے حوالے سے ذکر کی ہے، الفاظ اس طرح ہیں: من ترک الصلاة حتی مضی وقتہا ثم قضی، عُذّب في النار حُقْبًا، والحقب ثمانون سنة والسنة ثلاثمائة وستون یومًا کل یوم کان مقدارہ ألف سنة کذا في مجالس الأبرار، اور آگے حضرت شیخ نے لکھا ہے: قلت لم أجدہ فیما عندي من کتب الحدیث إلا أن مجالس الأبرار مدحہ شیخ مشایخنا الشاہ عبدالعزیز الدھلوي رحمہ اللہ یعنی میرے پاس موجود کتب حدیث میں یہ روایت مجھے نہیں ملی، مگر یہ کہ ہمارے شیخ المشایخ شاہ عبدالعزیز دہلوی رحمہ اللہ نے مجالس الابرار کی تعریف کی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند